امریکی کانگرس میں قرض کی حد سے متعلق مظاہرہ
واشنگٹن میں جمع ہونے والے مظاہرین کے ایک گروپ نے کیپیٹل کی عمارت میں اپنے احتجاج میں ریپبلکن سے مطالبہ کیا کہ وہ قرض کی حد کی تجویز کو قبول نہ کریں
امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں کانگریس کی عمارت میں قرض کی حد سے متعلق جاری بجٹ مذاکرات کے خلاف احتجاج کرنے والے کچھ کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
واشنگٹن میں جمع ہونے والے مظاہرین کے ایک گروپ نے کیپیٹل کی عمارت میں اپنے احتجاج میں ریپبلکن سے مطالبہ کیا کہ وہ قرض کی حد کی تجویز کو قبول نہ کریں۔
سینٹر فار پاپولر ڈیموکریسی کے کچھ ارکان کو جو کانگریس کے دفتر پر قبضہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے، پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔
مظاہرین نے ڈیموکریٹک نمائندے قرض کی حد بڑھانے کے بدلے اخراجات میں کٹوتیوں سے متعلق قانون سازی کی ریپبلکن پارٹی کی کوششوں کی حمایت نہ کرنے کی اپیل کی ہے ۔
کچھ مظاہرین کی جانب سے اٹھائے گئے بینرز پر ہماری زندگیاں قابلِ تبادلہ نہیں ہیں کے الفاظ کنندہ تھے۔
صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کرتے ہوئے پولیس نے مظاہرین کو کانگریس کی عمارت سے باہر نکال دیا ہے۔
امریکہ میں، وفاقی حکومت 31.4 ٹریلین ڈالر کے قرض کی حد تک پہنچ گئی ہے جو ڈیفالٹ کا باعث بن سکتی ہے۔
ایوان نمائندگان میں اکثریت رکھنے والے ریپبلکن، قرض کی حد کے مذاکرات میں اخراجات میں نمایاں کمی کے حق میں ہیں۔ ڈیموکریٹس قرض کی حد بڑھانے پر اصرار کرتے ہیں اور بعض اخراجات میں کمی کی ریپبلکن تجاویز کو مسترد کردیا ہے۔
قرض کی حد کا مسئلہ، جو ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کے درمیان تعطل کا شکار ہو چکا ہے، مارکیٹوں کو ہلا کر رکھ دینے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
جیسے جیسے امریکہ میں کساد بازاری کی توقعات بڑھ رہی ہیں، قرض کی حد پر دو فریقوں کا مقابلہ پہلے سے کہیں زیادہ ہوتا جا رہا ہے۔
متعللقہ خبریں
صدرِ ایران اور اعلی حکام کی ہلاک پر عالمی سربراہان کے تعزیتی پیغامات
صدرپاکستان آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس واقع پر افسوس کا اظہار کیا ہے