امریکہ نے اسرائیل کو اپنے خدشات سے آگاہ کردیا
امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین نے اسرائیلی سفیر مائیک ہرزوگ سے اسرائیلی پارلیمنٹ میں نئے منظور شدہ قانون کے بارے میں اپنی "تشویش" کا اظہار کیا ہے
اسرائیلی اسمبلی کی جانب سے اس قانون کی منظوری کے بعد ریاستہائے متحدہ امریکہ نے 2005 سے بند مقبوضہ مغربی کنارے میں 4 غیر قانونی یہودی بستیوں کو دوبارہ کھو لنے سے متعلق اسرائیلی اسمبلی کی جانب سے منظور کیے جانے والے بل پر اسرائیل کے امریکہ میں سفیر کو وزارتِ خارجہ طلب کیا ہے۔
امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین نے اسرائیلی سفیر مائیک ہرزوگ سے اسرائیلی پارلیمنٹ میں نئے منظور شدہ قانون کے بارے میں اپنی "تشویش" کا اظہار کیا ہے۔
شرمین نے سفیر ہرزوگ کو مستقبل قریب میں پاس اوور فیسٹ، ایسٹر فیسٹ اور عید الفطر سے پہلے فریقین کو ایسے اقدامات اور بیان بازی سے گریز کر نے کی ضرورت پر زور دیا ہے جس سے خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہو۔
امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان، ویدانت پٹیل نے بھی اسرائیل پر زور دیا کہ وہ 2005 میں "امریکہ کے ساتھ اپنے وعدے کے مطابق" آباد کاروں کی واپسی کی اجازت دینے سے گریز کرے۔
پٹیل نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر خزانہ Bezalel Smotrich کے الفاظ "فلسطینی عوام کو نظر انداز کرنا" اور "اسرائیل کا نقشہ" استعمال کرنا جس میں اردن بھی شامل ہے "جارحانہ، تشویشناک اور خطرناک" ہے۔
امریکہاسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ سموٹریچ نے 19 مارچ کو پیرس کے دورے کے دوران اپنی تقریر میں کہا تھا کہ فلسطین کو نظر انداز کرنے اور اردن کو بھی اسرائل کے نقشے میں دکھایا تھا۔
متعللقہ خبریں
غزہ میں "جنگ کے بعد قائم کیے جانے والے عسکری یونٹ کی قیادت ایک امریکی کرے گا، دعوی
غزہ پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے بعد، ایک سیکورٹی فورس کا تقرر کیا جائے گا