2022 میں خوراک کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ

اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) کے مطابق، FAO فوڈ پرائس انڈیکس، جو کہ غذائی مصنوعات کی بین الاقوامی قیمتوں میں ماہانہ تبدیلیوں کو ٹریک کرتا ہے

1929188
2022 میں خوراک کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ

پچھلے سال، اوسطاً خوراک کی قیمتوں میں سالانہ 14.7 فیصد اضافہ ہوا، جو 1990 میں ریکارڈ  کے  بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) کے مطابق، FAO فوڈ پرائس انڈیکس، جو کہ غذائی مصنوعات کی بین الاقوامی قیمتوں میں ماہانہ تبدیلیوں کو ٹریک کرتا ہے، نومبر کے مقابلے میں دسمبر میں 1.9 فیصد کم ہو کر اوسطاً 132.4 پوائنٹس رہا۔ اس طرح، انڈیکس نے مسلسل 9ویں مہینے تک گراوٹ کا سلسلہ جاری رکھا ہے ۔

ایف اے او  کے مطابق  دسمبر میں خوراک کی عالمی قیمتوں میں کمی کی وجہ اناج اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں کمی تھی۔

گزشتہ سال دسمبر کے مقابلے میں انڈیکس میں 1 فیصد کمی واقع ہوئی۔

انڈیکس نے 24 فروری کو روس یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد مارچ میں 159.7 پوائنٹس تک پہنچ کر ایک ریکارڈ قائم کیا ہے۔

انڈیکس کی 2022 کی اوسط 143.7 پوائنٹس تھی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 14.3 فیصد زیادہ ہے۔ اس طرح انڈیکس 1990 میں ریکارڈ رکھنے کے بعد سے اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ پچھلے سال کے مقابلے 2021 میں انڈیکس میں 28.1 فیصد اضافہ ہوا۔

پچھلے سال، اناج، گوشت، ڈیری اور سبزیوں کے تیل کے لیے FAO کی قیمتوں کے اشاریے ریکارڈ بلندی پر پہنچ گئے، جب کہ شوگر پرائس انڈیکس 10 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2022 میں اناج کی قیمتوں کے اشاریہ میں 17.9 فیصد اضافہ ہوا جس کی وجہ پیداواری لاگت جیسے توانائی، موسم کی خراب صورتحال اور مسلسل عالمی خوراک کی مضبوط طلب جیسے عوامل ہیں۔

فروری 2022 میں دنیا کے سب سے بڑے اناج برآمد کنندگان میں شامل یوکرائن اور روس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد، بحیرہ اسود کی تجارت میں رکاوٹ کے خدشے کے باعث اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، خاص طور پر گندم اور جو۔

یوکرین سے ترکیہ اور اقوام متحدہ کے تعاون سے اناج برآمد کرنے والے چینل کے کھلنے اور پیداوار کرنے والے ممالک میں سپلائی بڑھنے کی توقعات کے بعد، خوراک کی قیمتوں میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔



متعللقہ خبریں