روس: ہم نئی تجارتی منڈیوں کا رُخ کر رہے ہیں

بین الاقوامی تجارت بحران کا شکار ہے لہٰذا روس اپنی برآمدات و درآمدات کا رُخ نئی تجارتی منڈیوں کی طرف موڑنے کے لئے وسیع پیمانے کی تدابیر اختیار کر رہا ہے: صدر پوتن

1911963
روس: ہم نئی تجارتی منڈیوں کا رُخ کر رہے ہیں

روس کے صدر ولادی میر پوتن نے کہا ہے کہ ہم نئی تجارتی منڈیوں کا رُخ کر رہے ہیں۔

صدر پوتن نے دارالحکومت ماسکو میں، روس کے سرکاری دورے پر موجود، قزاقستان کے صدر قاسم جومیرت توکایف  کے ہمراہ اورینبرگ شہر میں منعقدہ روس۔ قزاقستان علاقائی فورم میں آن لائن شرکت کی۔

فورم سے خطاب میں صدر پوتن نے کہا ہے کہ "بین الاقوامی تجارت بحران کا شکار ہے لہٰذا روس  اپنی برآمدات و درآمدات  کا رُخ نئی تجارتی منڈیوں کی طرف موڑنے کے لئے وسیع پیمانے کی تدابیر اختیار کر رہا ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ روس، قزاقستان اکانومی میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔ قزاقستان میں ہماری سرمایہ کاریاں تقریباً 17 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ ہم ملک کے تمام کلیدی شعبوں میں 30 سے زائد مشترکہ سرمایہ کاری منصبوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے قزاقستان کے ساتھ خاص طور پر مشترکہ رسل و رسائل اور لاجسٹک انفراسٹرکچر کے فروغ  سے متعلقہ اقدامات پر غور کا ذکر کیا اور کہا ہے کہ " اس کے علاوہ  ہم تجارتی  وسرمایہ کاری کو متاثر کرنے والی پابندیوں کے خاتمے سے دلچسپی لے رہے ہیں۔ یہ پہلو ،خاص طور پر موجودہ حالات میں کہ جب بین الاقوامی تجارت بحران کا شکار ہے، نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔ روس اپنی درآمدات و برآمدات کا رُخ نئی منڈیوں کی طرف موڑنے کے لئے وسیع تدابیر اختیار کر رہا ہے"۔

فورم سے خطابات کے بعد صدر پوتن اور صدر توکایف  نے روس صدارتی پیلس  کریملن پیلس میں دو طرفہ ملاقات کی۔



متعللقہ خبریں