اقوام متحدہ: ریفرینڈم عوامی ارادے کی حقیقی عکاسی نہیں کرتے لہٰذا غیر قانونی ہیں

اقوام متحدہ، امریکہ، اسرائیل اور کینیڈا کی طرف سے یوکرین کی زمینی سالمیت سے وابستگی کا اظہار اور ریفرینڈم کی مذمت

1885485
اقوام متحدہ: ریفرینڈم عوامی ارادے کی حقیقی عکاسی نہیں کرتے لہٰذا غیر قانونی ہیں

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ یوکرین کے روسی حامی علیحدگی پسندوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں کروائے گئے ریفرینڈم بین الاقوامی قانون کی رُو سے "غیر قانونی" ہیں۔

اقوام متحدہ کی، سیاست و امن سے متعلقہ انسانی حقوق کی، ہائی کمشنر  روز میری ڈی کارلو نے کہا ہے کہ ریفرنڈم بین الاقوامی قانون کی رُو سے " عوامی ارادے کی حقیقی عکاسی نہیں کرتے" لہٰذا "غیر قانونی" ہیں۔

ڈی کارلو نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ " مذکورہ ریفرینڈم جسے عوامی ارادہ قرار دیا جا رہا ہے ایک ملک پر کسی دوسرے ملک کے قبضے کو زبردستی جائز ثابت کرنے والا یک طرفہ اقدام ہے۔ اس اقدام کو بین الاقوامی قانون کی رُو سے قانونی قبول نہیں کہا جا سکتا"۔

انہوں نے روس سے مطالبہ کیا ہے کہ  یوکرین میں روسی حامی علیحدگی پسندوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں یوکرینی قانون کا احترام کیا  جائے  اور   کہا ہے کہ اقوام متحدہ یوکرین کی خودمختاری، اتحاد، آزادی  اور زمینی سالمیت  کے موقف پر  بدستور قائم ہے۔

امریکہ کی اقوام متحدہ کے لئے مستقل نمائندہ لنڈا تھامس گرین فیلڈ  نے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مذکورہ ریفرنڈم کے خلاف  مذمتی خاکہ بِل پیش کریں گی۔

یوکرین کے صدر ولادی میر زلنسکی نے  بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے لئے جاری کردہ بیان میں روس کو مکمل طور پر تنہا کرنے کی اپیل کی اور ریفرینڈم کو "زمین چوری  اور بین الاقوامی قانون کی تردید" پر مبنی اقدام قرار دیا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے  کہ روس کو تمام عالمی اداروں سے خارج  کیا جائے  اور کہا ہے کہ اگر جعلی ریفرینڈم کے ساتھ  یوکرین کے علاقوں کا الحاق کیا گیا تو اس کا مفہوم یہ ہو گا کہ اب کوئی ایسی بات نہیں رہی جس پر روس کے صدر ولادی میر پوتن کے ساتھ بات کی جا سکے۔

زلنسکی نے کہا ہے کہ روس "نسل کشی" کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور دنیا کو جوہری تباہی کی دہلیز پر لے آیا ہے۔

اسرائیل نے بھی یوکرین کی خودمختاری اور زمینی سالمیت کی حمایت کی اور کہا ہے کہ ہم روسی حامی علیحدگی پسندوں کے زیرِ کنٹرول علاقوں میں کروائے گئے ریفرینڈم کو تسلیم نہیں کرتے۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی جاری کردہ تحریری بیان میں ریفرینڈم کو رد کیا اور کہا ہے کہ ہم، حالیہ صورتحال کو زیادہ شدت اختیار کرنے سے روکنے کے لئے، روسی حامی افراد اور اداروں پر نئی پابندیاں لگانے کا پروگرام بنا رہے ہیں"۔

واضح رہے کہ یوکرین  کے روسی حامی علیحدگی پسندوں کے زیرِ کنٹرول علاقوں میں کروائے گئے ریفرینڈم میں روس کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ووٹروں کے 98،42 فیصد نے روس کے حق میں ووٹ ڈالا ہے۔ توقع ہے کہ روس مذکورہ علاقوں کا الحاق کر لے گا اور روسی حکام کا کہنا ہے کہ ، روسی زمین قبول کئے جانے والے ان علاقوں کے، دفاع کے لئے اسٹریٹجک جوہری اسلحے کا ستعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔

 



متعللقہ خبریں