روس کے ساتھ ڈائیلاگ یا سمجھوتے سے پہلے حالات پر نگاہ ڈالی جائے: زلنسکی

اوڈیسا بندرگاہ پر روسی حملہ ہمارے خلاف حقارت آمیز حملہ ہے، روسی بربریت ہمیں اس اسلحے کے حصول سے اور بھی قریب کر رہی ہے جس کی فتح کے لئے ہمیں ضرورت ہے: صدر زلنسکی

1858696
روس کے ساتھ ڈائیلاگ یا سمجھوتے سے پہلے حالات پر نگاہ ڈالی جائے: زلنسکی

یوکرین کے صدر ولادی میر زلنسکی نے روس کو اوڈیسا بندرگاہ پر حملے کا قصوروار ٹھہرایا اور کہا ہے کہ اگر یہ کہا جا رہا ہے کہ روس کے ساتھ ڈائیلاگ کی یا سمجھوتے کی ضرورت ہے تو پہلے یہ دیکھا جانا چاہیے کہ کیا کچھ ہو رہا ہے"۔

زلنسکی نے حملے سے متعلق جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "اوڈیسا بندرگاہ پر روسی حملہ ہمارے خلاف حقارت آمیز حملہ ہے۔ یہی نہیں بلکہ یہ حملہ روس کی سیاسی پوزیشنوں پر بھی کیا گیا ہے۔ اگر یہ کہا جا رہا ہے کہ روس کے ساتھ ڈائیلاگ یا سمجھوتے کی ضرورت ہے تو پہلے یہ دیکھا جانا چاہیے کہ کیا کچھ ہو رہا ہے۔ قابض اب کسی کو فریب میں نہیں رکھ سکتے۔ اس حملے میں اوڈیسا فنّی عجائب گھر کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ روسی بربریت ہمیں اس اسلحے کے حصول سے اور بھی قریب کر رہی ہے جس کی فتح کے لئے ہمیں ضرورت ہے"۔

یورپی یونین کے ہائی کمشنر برائے سلامتی پالیسی  و خارجہ تعلقات جوزف بوریل نے بھی کل ٹویٹر سے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ "یورپی یونین، اوڈیسا بندرگاہ پر روس کے میزائل حملے کی شدید مذمت کرتی ہے"۔

بوریل نے مزید کہا ہے کہ "استنبول سمجھوتے پر دستخط سے ایک دن بعد اناج کی برآمدات کے اہم ترین مقام پر حملہ اس پہلو کو ایک دفعہ پھر منظر عام پر لے آیا ہے کہ روس کو کسی بین الاقوامی قانون یا وعدے کی کوئی پرواہ نہیں ہے"۔

امریکہ کے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے بھی جاری کردہ تحریری بیان میں کہا ہے کہ " امریکہ، یوکرین کی اوڈیسا بندرگاہ پر روسی حملوں کی نہایت تاسف سے مذمت کرتا ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ "استنبول میں طے پانے والے اناج راہداری سمجھوتے سے چند گھنٹے بعد کئے گئے اس حملے سے ثابت ہوتا ہے کہ روس لاکھوں شہریوں کی سلامتی سے لاپرواہی برتنا جاری رکھے ہوئے ہے"۔

بلنکن نے کہا ہے کہ "یہ حملہ ،سمجھوتے میں روس  کی طرف سے کئے گئے وعدوں پر اعتبار کے معاملے میں سنجیدہ سطح پر اندیشے پیدا کر رہا اور یوکرین کے اناج کو عالمی منڈیوں تک پہنچانے کے لئے ترکی، اقوام متحدہ اور یوکرین کی کوششوں کی بیخ کنی کر رہا ہے"۔

واضح رہے کہ یوکرینی حکام نے کل اوڈیسا بندرگاہ پر روس مسلح افواج کی طرف سے میزائل حملے کا اعلان کیا تھا۔



متعللقہ خبریں