امریکہ  یوکیرینی صدر زیلنسکی کی جگہ  فیصلے کر رہا ہے، لاوروف

مغربی ممالک   یوکیرین   کو جس حد تک زیادہ اسلحہ دیں گے یہ جنگ  اور اس   کی پشت پناہی کرنے والی نازی انتظامیہ کی کوششیں اس حد تک طوالت پکڑیں گی

1849649
امریکہ  یوکیرینی صدر زیلنسکی کی جگہ  فیصلے کر رہا ہے، لاوروف

روسی وزیر خارجہ سرگئے لاوروف  کا کہنا ہے کہ  امریکہ  یوکیرینی صدر زیلنسکی کی جگہ  فیصلے کر رہا  ہے۔

لاوروف  نے کیسپین سی  ممالک کے وزرا خارجہ کے اجلاس کے لیے  ترکمانستان  کے دارالحکومت  کے دورے کے دوران  اخباری نمائندوں کے سوالات کے جواب دیے۔

مغربی سربراہان  کے " یوکیرین میں  قیام ِ امن روس کی من مانی شرائط کے مطابق نہیں ہونا چاہیے"  بیان پر توجہ مبذول کراتے ہوئے لاوروف  کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک یوکیرین کو اسلحہ فراہم کرنے کے عمل کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔  مغرب کی اس ضمن میں  لکیر "نا پید" اور "نقصان دہ" ہے۔  مغربی ممالک   یوکیرین   کو جس حد تک زیادہ اسلحہ دیں گے یہ جنگ  اور اس   کی پشت پناہی کرنے والی نازی انتظامیہ کی کوششیں اس حد تک طوالت پکڑیں گی۔

انہوں نے ایک سوال کہ "آیا کہ زیلنسکی نیٹو کے تعاون   کے معاملے میں امیدیں لگائے بیٹھا ہے ؟" کے جواب میں بتایا کہ  یہ بات  قطعی طور پر اہمیت کی حامل نہیں کہ زیلنسکی کیا سوچ رہا ہے اور کس سے امیدیں وابستہ رکھتا ہے، کیونکہ فیصلے کرنا والا  وہ نہیں،  سب فیصلے واشنگٹن میں ہوتے ہیں جو کہ صدر کی سطح تک بھی نہیں ہوتے۔  امریکی دفترِ خارجہ   کے  کلرک یہ فیصلے خود کرتے ہیں۔

انڈونیشیا کی میزبانی میں  سر انجام  پانے والے  جی۔20  سربراہی  اجلاس میں زیلنسکی  کی شراکت کے    احتمال کا جائزہ لینے والے لاوروف  نے   کہا کہ اب زیلنسکی کے بغیر کوئی بھی اجلاس منعقد نہیں کیا جاتا ، یوکیرینی انتظامیہ اس معاملے میں بضد  ہے،  بالی میں منعقدہ سمٹ میں زیلنسکی کا کمرہ اجلاس میں ایک کونے میں جا بیٹھنا ہمارے لیے کوئی وقعت نہیں رکھتا۔

 



متعللقہ خبریں