سوڈان میں 7 ماہ بعد ہنگامی حالت ختم کر دی گئی
سوڈان کے فوجی رہنما جنرل عبدالفتاح البرہان نےگزشتہ روز ایک حکم نامے کے ذریعے ملک میں ہنگامی حالت کے خاتمے کا اعلان کیا ہے جو انہوں نے گزشتہ سال 25 اکتوبر کو فوجی بغاوت میں اقتدار پر کنٹرول کے بعد نافذ کی تھی
سوڈان کے فوجی رہنما جنرل عبدالفتاح البرہان نےگزشتہ روز ایک حکم نامے کے ذریعے ملک میں ہنگامی حالت کے خاتمے کا اعلان کیا ہے جو انہوں نے گزشتہ سال 25 اکتوبر کو فوجی بغاوت میں اقتدار پر کنٹرول کے بعد نافذ کی تھی۔
خبر کے مطابق، عبوری خود مختار کونسل نے ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ نتیجہ خیز اور بامعنی مذاکرات کے لیے مناسب ماحول فراہم کرنے کی غرض سے کیا گیا ہے تاکہ عبوری دور میں استحکام حاصل کیا جاسکے۔
سلامتی اور دفاعی کونسل نے اس سے قبل ہنگامی حالت کے خاتمے اور اس کے تحت گرفتار تمام نظر بند افراد کو رہا کرنے کی سفارش کی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں سوڈان میں فوجی بغاوت کے نتیجے میں سوڈانی فوج کے جنرل عبدالفتاح برہان کی قیادت میں اقتدار پر قبضہ کرلیا گیا تھا۔
فوج کے اس اقدام کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا، فوج اور مظاہرین کے درمیان تصادم میں متعدد افراد ہلاک اور کم از کم درجنوں دیگر زخمی ہوئے تھے۔
بغاوت کے بعد عبدالفتاح برہان نے ملک میں ہنگامی حالت کا اعلان کرتے ہوئے ملک کا عبوری انتظام چلانے والی حکمراں خود مختار کونسل کو تحلیل کردیا تھا۔
مذکورہ کونسل میں فوجی اور سویلین سیاست داں دونوں شامل تھے، سوڈان کے بیشتر کابینہ کے وزراء اور حکومت نواز پارٹی کے رہنماؤں کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔
گرفتار کیے جانے والوں میں وزیراعظم عبداللہ حمدوک بھی شامل تھے۔
متعللقہ خبریں
ویت نام : عمارت میں آگ لگ گئی،14 افراد ہلاک 6 زخمی
ویت نام کے دارالحکومت ہنوئی کی ایک عمارت میں لگی آگ سے 14 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہو گئے
سوڈان کے علاقے دارفر میں صورتحال انتہائی بیانک بن چکی ہے، اقوام متحدہ
فاشیر شہر میں "شہریوں پرجان لیوا حملوں اور نسلی ٹارگٹ کے حوالے سے دہشت ناک بیانات سے عوام خوفزدہ ہیں