یوکیرین کو اپنا دفاع کرنے لیے امریکہ کی مزید 100 ملین ڈالر کی فوجی امداد
یوکیرین کو 24 فروری کو روس کے یوکرین کے خلاف جنگ چھیڑنے کے بعد سے 1.7 بلین ڈالر فراہم کیے جا چکے ہیں
امریکی انتظامیہ یوکیرین کو ایک سو ملین ڈالر کی مالیت کا اضافی فوجی سازو سامان اور اسلحہ فراہم کرے گی۔
امریکی وزارت دفاع کے ترجمان جان کربی نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ "آج بائیڈن انتظامیہ نے یوکرین کی فوری ضرورت کو پورا کرنے کے لیے پہلے سے فراہم کیے گئے جیولن آرمر چھیدنے والے گولہ بارود کی فراہمی کے لیے ایک سو ملین ڈالر تک کی اضافی سیکیورٹی امداد کی منظوری دی ہے۔
کربی نے نشاندہی کی کہ یہ 100 ملین ڈالر مالیت کے جیولین میزائل امریکی فوج کی انوینٹری سے پورے کیے جائیں گے۔
انہوں نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ اس امداد کے ساتھ، بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے یوکرین کو امریکی فوجی امداد 2.4 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے، جبکہ 24 فروری کو روس کے یوکرین کے خلاف جنگ چھیڑنے کے بعد سے اس رقم میں سے 1.7 بلین ڈالر فراہم کیے جا چکے ہیں۔
اس موضوع پر ایک تحریری بیان امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کی طرف سے سامنے آیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ "بوچا اور پورے یوکرین میں روسی افواج کے مظالم سے دنیا حیران و پریشان ہے۔ اس وقت یوکرینی قوتیں اپنے ملک اور آزادی کا دلیری سے دفاع کررہی ہیں اور امریکہ، اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ہمراہ یوکرین کی خودمختاری اور زمینی سالمیت کی حمایت میں ڈٹ کر کھڑا ہے۔"
ہم نے بائیڈن کی ہدایت پر یوکرین کی فوج کو 100 ملین ڈالر کے ہتھیاروں سے چھیدنے والے گولہ بارود کی فراہمی کے احکامات جاری کر دیے ہیں ، یہ امدادی پیکج امریکی فوج کی انوینٹری سے یوکرین کی فوج کو فراہم کیا جانے والا چھٹا امدادی پیکج ہے۔
متعللقہ خبریں
صدرِ ایران اور اعلی حکام کی ہلاک پر عالمی سربراہان کے تعزیتی پیغامات
صدرپاکستان آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس واقع پر افسوس کا اظہار کیا ہے