اقوام متحدہ، میانمار میں گزشتہ ایک برس میں سیکیورٹی قوتوں نے 114 بچوں کا قتل کیا

میانمار کی فوج نے 2020 کے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات اور ملک میں سیاسی کشیدگی کے بعد یکم فروری 2021 کو اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا

1775036
اقوام متحدہ، میانمار میں گزشتہ ایک برس میں سیکیورٹی قوتوں نے 114 بچوں کا قتل کیا

گزشتہ فروری میں ہونے والی بغاوت کے بعد میانمار کی سکیورٹی فورسز نے مبینہ طور پر کم از کم 114 بچوں کو ہلاک کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق نے کہا، "یکم فروری 2021 کی بغاوت کے بعد سے، سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں 3 سے 17 سال کی عمر کے کم از کم 114 بچے مارے جا چکے ہیں، جن میں سے کم از کم 18ماہ جنوری میں قتل کیے گئے۔"

یہ بتاتے ہوئے کہ زخمی بچوں کی تعداد کہیں زیادہ ہے، فرحان حق نے میانمار کی ملکی سیکورٹی فورسز کو 2019 میں دستخط کیے گئے حقوق اطفال سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کے مطابق بچوں کے حقوق کے تحفظ کی ذمہ داریوں کی یاد دہانی کرائی۔

واضح رہے کہ میانمار کی فوج نے 2020 کے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات اور ملک میں سیاسی کشیدگی کے بعد یکم فروری 2021 کو اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔

بغاوت مخالف مظاہرین اور باغی گروپوں کے خلاف میانمار کی فوج کی مسلح مداخلت کے نتیجے میں اب تک 902 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

سیاسی قیدیوں کی امدادی تنظیم کے مطابق  ملک میں جانی نقصان1400 سے زائد ہے تو 10 ہزار کے لگ بھگ افراد جیلوں میں بند ہیں۔

 



متعللقہ خبریں