امریکہ: روس، یوکرائن کے ساتھ کریمیا جیسا سلوک کرنے سے پرہیز کرے
ہم نے روسی فریق کو براہ راست آگاہ کر دیا ہے کہ اگر 2014 کے کریمیا الحاق سے مشابہ کوئی قدم اٹھایا گیا تو ہمارے پاس بہت سی ترجیحات موجود ہیں
امریکہ وائٹ ہاوس کی ترجمان جین پساکی نے روس کو متنبہ کیا اور کہا ہے کہ 2014 میں کریمیا سے مشابہ اقدامات کرنے سے پرہیز کیا جائے۔
پساکی نے معمول کی پریس بریفنگ میں حالیہ دنوں میں یوکرائن کے معاملے میں امریکہ۔ روس تعلقات میں مسلسل بڑھتے ہوئے تناو کا جائزہ لیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہم ماسکو کے یوکرائن سے متعلق جارحانہ اقدامات پر بغور نگاہ رکھے ہوئے ہیں اور امریکہ کے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اپنے روسی ہم منصب سرگے لاوروف کے ساتھ ملاقات میں یوکرائن کے معاملے میں اپنے تمام اندیشوں کو واضح اور کھُلی شکل میں بیان کیا ہے۔
اس سوال کہ جواب میں کہ کیا امریکہ کے پاس روس کے معاملے میں پابندیوں کے علاوہ کوئی اور ترجیح موجود ہے یا نہیں؟ پساکی نے کہا ہے کہ ہم نے یوکرائن کی فوجی امداد میں اضافہ کر دیا ہے۔ ہم نے روسی فریق کو براہ راست آگاہ کر دیا ہے کہ اگر 2014 کے کریمیا الحاق سے مشابہ کوئی قدم اٹھایا گیا تو ہمارے پاس بہت سی ترجیحات موجود ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ کے وزیر خارجہ بلنکن نے اسٹاک ہوم میں روس کے وزیر خارجہ لاوروف کے ساتھ مذاکرات میں کہا تھا کہ یوکرائن کی سرحد پر تناو میں اضافہ کرنے کی صورت میں ماسکو کو اس کا بھاری بدل چکانا پڑے گا۔