چاڈ: علیحدگی پسند گروپ نے فوجی عبوری کونسل کو قبول کرنے سے انکار کر دیا

چاڈ میں جھڑپوں کے ذمہ دارعلیحدگی پسند گروپ نے  نئی فوجی عبوری کونسل کو قبول کرنے سے انکار کر دیا

1625566
چاڈ: علیحدگی پسند گروپ نے فوجی عبوری کونسل کو قبول کرنے سے انکار کر دیا

چاڈ میں جھڑپوں کے ذمہ دارعلیحدگی پسند گروپ نے  نئی فوجی عبوری کونسل کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

ملک میں جھڑپیں شروع کرنے والے "چاڈ میں تبدیلی و ہم آہنگی فرنٹFACT " نامی گروپ کے ترجمان 'کنگابے اوگوزیمی ڈی ٹاپول' نے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا ہے کہ چاڈ میں اقتدار کی باپ سے بیٹے کو منتقلی کا  شاہی نظام نہیں ہے۔ ہم فوجی عبوری حکومت کو قبول نہیں کرتے"۔

اوگوزیمی ڈی ٹاپول نے کہا ہے کہ " ہم نفرت اور تقسیم کے گھنٹے بجانے کے لئے نہیں ، امن اور نئی تبدیلی کے گھنٹے بجانے کے لئے دارالحکومت اینجامینا کی طرف مارچ کریں گے"۔

واضح رہے کہ چاڈ کے صدر ادریس دیبی  اتنو ہفتے کے اواخر میں ملک کے شمال میں علیحدگی پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں زخمی ہوئے اور  20 اپریل کو وفات پا گئے تھے۔

صدر ادریس دیبی کی وفات  سے فوراً بعد ان کے بیٹے اور محافظ دستے کے کمانڈر جنرل محمد ادریس دیبی نے اپنی زیرِ صدارت فوجی عبوری کونسل قائم کر لی تھی۔

یاد رہے کہ گورانی قبیلے پر مشتمل علیحدگی پسندFACT گروپ محمد علی مہدی نے اپریل 2016 میں قائم کیا ۔ یہ گروپ خود کو ایک سیاسی اور فوجی گروپ کے طور پر متعارف کرواتا ہے۔

ملک کے سابق صدر حسینے ہابرے  بھی اسی گروپ سے منسلک تھے اور گروپ نے لیبیا کے جنوب میں حفتر  فورسز اور داعش  کے خلاف مصروف جنگ مسراتہ فورسز کے ساتھ تعاون سے کاروائیوں کا آغاز کیا تھا۔

FACT نے پہلی کاروائی 11 اپریل کو صدارتی انتخابات کے انعقاد کے دن چاڈ کے جنوب میں حملہ کر کے کی تھی۔

چاڈ فوج نے گذشتہ ہفتے علیحدگی پسند مسلح گروپ کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا تھا۔


ٹیگز: #چاڈ

متعللقہ خبریں