جوہری معاہدے پرایران کے ساتھ مذاکرات کےلیے تیار ہیں:امریکہ
امریکہ نے کہا ہے کہ وہ 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ایران کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے تیار ہے جسے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 3 سال قبل ترک کردیا تھا
امریکہ نے کہا ہے کہ وہ 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ایران کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے تیار ہے جسے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 3 سال قبل ترک کردیا تھا۔
خبر کے مطابق، مذکورہ پیش رفت امریکی انتظامیہ میں تبدیلی کی عکاس ہے، جس میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے صدر جو بائیڈن کے اس مؤقف پر زور دیا کہ اگر تہران معاہدے کی مکمل پاسداری کرے تو واشنگٹن اس معاہدے میں دوبارہ شامل ہوجائے گا ۔
امریکی وزیر خارجہ نے برطانیہ، فرانس، جرمنی کے وزرائے خارجہ پر مشتمل گروپ ای 3 کے پیرس میں ہونے والے اجلاس میں ویڈیو میٹنگ کے دوران یہ خیال پیش کیا۔
چاروں اقوام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اگر ایران جے سی پی او اے کے تحت اپنے وعدوں پر دوبارہ سختی سے عمل کرتا ہے تو امریکہ بھی یہی کرے گا اور اس سمت میں ایران کے ساتھ بات چیت میں شامل ہونے کو تیار ہے۔
یاد رہے کہ سابق امریکی صدر براک اوباما نے ایران کی جوہری سرگرمیوں کو محدود رکھنے کے لیے جوہری معاہدہ کیا تھا جس میں یورپی ممالک بھی شامل تھے تاہم مئی 2018 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاہدے سے دستبرداری اختیار کرلی تھی۔
متعللقہ خبریں
غزہ میں "جنگ کے بعد قائم کیے جانے والے عسکری یونٹ کی قیادت ایک امریکی کرے گا، دعوی
غزہ پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے بعد، ایک سیکورٹی فورس کا تقرر کیا جائے گا