کورونا کے تدارک میں امید کی کرن روشن ہوئی ہے: عالمی ادارہ صحت
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکتر ٹیڈروس آدہا نوم گیبریسوس نے کہا کہ کورونا کے تدارک کے لیے کثیر الملکی کوواکس دوا کے تجربے میں 172 رکن ممالک شامل ہیں جس کی حالیہ تحقیق سے امید کی ایک کرن نظر آئی ہے
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس آدہانوم گیبریسوس نے کہا کہ کورونا کے تدارک کے لیے کثیر الملکی کوواکس دوا کے تجربے میں 172 رکن ممالک شامل ہیں جس کی حالیہ تحقیق سے امید کی ایک کرن نظر آئی ہے ۔
سربراہ نے ادارے کے جنیوا میں واقع دفتر سے بذریعہ ویڈیو کانفرنس ایک پریس کانفرنس میں رکن ممالک سے کہا کہ وہ دوا کی تیاری میں مالی امداد کو ممکن بنائیں۔
گیبریسویس نے کہا کہ دوا کی تیاری میں مالی معاونت وبا کے خاتمے اور معاشی رفتار میں تیزی کے حوالے سے اہم ہوگی جس کےلیے رکن ممالک اپنے وعدے پورے کریں ،اس دوا کی تیاری میں 172 رکن ممالک شامل ہیں ۔
البتہ انہوں نے ان ممالک میں امریکہ،روس اور چین کی شمولیت کے بارے میں نہیں بتایا ۔
عالمی ادارہ صحت نے 18 اگست کو اپنے بیان مین بتایا تھا کہ کوواکس نامی دوا کی تحقیق میں برطانیہ،جرمنی،فرانس،اٹلی،میکسیکو،ناروے،مراکش،سعودی عرب،اسپین،جنوبی افریقہ،بیلجیئم اور یورپی کمیشن ACT- ACCELARATOR نامی پروگرام کے تحت شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اب تک 9 ادویات کورونا کے تدارک میں امیدوار ہیں جن میں سے جو موثر ترین ہے اس پر کام ہو رہا ہے حتی اس وقت 4 مختلف دوا ساز اداروں سے بات چیت بھی جاری ہے، اس سلسلے میں اب تک ہمارے ادارے نے 12 کھرب ڈالرز کی مدد کی ہے ،اس دوا کی تیاری میں قوم پرستی صرف وائرس کی مدد کر سکتی مگر دوا کی عالمی سطح پر تیاری ہماری معیشت کی رفتار میں بحالی کا بھی سبب بنے گی ۔
ڈاکتر گیبریسیوس نے مزید کہا کہ دوا کی تیاری طبی تجربات کے مراحل میں ہے امید ہے کہ ایک سے زائد ادویات اس کےلیے کارآمد ثابت ہونگی ،ہمارا ہدف ہے کہ سال 2021 کے اواخر تک اس دوا کی موثر 2 ارب خوراکیں دستیاب ہو جائیں،ہمیں امید کی کرن نظر آئی ہے جس کےلیے عالمی تعاون ضروری ہے۔