لیبیا کے معاملے میں یورپیوں نے ترکی کے علاوہ کسی کو روکنے کی کوشش نہیں کی، امریکہ

یورپ لیبیا کے معاملے میں کہیں زیادہ اقدامات اٹھا سکتا ہے تا ہم ان کو عمل پذیر نہ دیا جانا باعثِ افسوس ہے

1456697
لیبیا کے معاملے میں یورپیوں نے ترکی کے علاوہ کسی کو روکنے کی کوشش نہیں کی، امریکہ

متحدہ امریکہ کا کہنا ہے کہ  یورپی ممالک  نے لیبیا پر  اسلحہ کی پابندی کے معاملے میں صرف ترکی کی مخالفت کی ہے  جبکہ روس ، متحدہ  عرب امارات اور مصر کے سامنے خاموشی اختیار کی ہے۔

جرمن مارشل فنڈ نامی ایک تھنک ٹینک کے زیر اہتمام منعقدہ پینل سے خطاب کرنے والے امریکی دفتر خارجہ کے مشرقِ قریب امور کے ذمہ دار انڈر سیکرٹری ڈیوڈ شینکر  کا کہنا تھا کہ لیبیا میں جھڑپوں اور اس ملک پر اسلحہ کی پابندی کے معاملے میں  یورپی ممالک نے دوستانہ  مؤقف کا مظاہرہ نہیں کیا۔

یورپی ممالک کے مسلسل اقوام متحدہ  کی جانب سے عائد اسلحہ کی پابندی میں معاونت کے لیے بحیرہ روم میں اپنی سرگرمیوں کے  ذریعے  اپنے آپ پر فخر کرنے کی وضاحت کرنے والے شینکر نے  کہا کہ ’’ان کی واحد کاروائی ترک فوج کی لیبیا کو روانہ کردہ سازو سامان کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنا ہے۔ کوئی بھی متحدہ عرب امارات کی ان کاروائیوں کی راہ میں خلل نہیں ڈالتا اور نہ  ہی کوئی مصریوں کو روکنے کی کوشش  کر رہا ہے۔

امریکی سفارتکار نے مزید بتایا کہ یورپ لیبیا کے معاملے میں کہیں زیادہ اقدامات اٹھا سکتا ہے تا ہم ان کو عمل پذیر نہ دیا جانا باعثِ افسوس ہے۔  اگر یہ لوگ مخلص ہوتے تو بعض فریقین کی جانب سے اسلحہ کی پابندی کی خلاف ورزی کرنے پر کم ازکم اس  کی اطلاع تو کر سکتے تھے۔

شینکر نے بتایا کہ یورپی ممالک نے لیبیا میں غیر قانونی خفتر قوتوں   سے تعاون کرنے والی  روسی خصوصی سیکیورٹی فرم  واگنر  کو پابندیوں کی فہرست تک میں داخل کرنے کی  کوشش بھی نہیں کی۔



متعللقہ خبریں