ایران کا امریکہ کے بغداد حملے پر شدید ردِ عمل، انتقامی کاروائی کرنے کا فیصلہ

بغداد  میں امریکی راکٹ  حملے اور اس کے نتیجے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سمیت 5 افراد کے جاں بحق ہونے پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے ایک بیان میں اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے

1333977
ایران کا امریکہ کے بغداد حملے پر شدید ردِ عمل، انتقامی کاروائی کرنے کا فیصلہ

ایران  کے سپریم  لیڈر آیت اللہ خامنہ ای  نے ایران کی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا انتقام لینے کا اعلان کر دیا۔

ایران نے عراق میں بغداد ایئرپورٹ پر امریکی فضائی حملے کو بے وقوفانہ قرار دے دیا

بغداد  میں امریکی راکٹ  حملے اور اس کے نتیجے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سمیت 5 افراد کے جاں بحق ہونے پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے ایک بیان میں اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے

یرانی سپریم لیڈر کا کہنا ہے کہ ایران کی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لیا جائے گا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر 3 روزہ سوگ کا اعلان بھی کیا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کہا ہے کہ امریکہ نے بغداد میں ایرانی جنرل سلیمانی پر حملہ کر کے عالمی دہشت گردی کا ارتکاب کیا ہے۔ امریکا کو اس حرکت کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ سوشل میڈیا پر جاری بیان میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اپنی سرکش مہم جوئی کے نتائج کی ذمہ داری امریکہ خود اٹھائے گا۔ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ جنرل سلیمانی پر حملہ امریکا کی احمقانہ اور خطرناک حرکت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حملہ کے نتائج کی تمام تر ذ مہ داری امریکا پر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنرل سلیمانی اس ایرانی مئوثر فورس کے سربراہ تھے جو داعش، القاعدہ، النصرہ اور دیگر گروپوں کے خلاف کارروائی کر رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ  امریکا کا اقدام خطرناک، احمقانہ اور کشیدگی کو بڑھانے والا ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای نے بھی امریکی حملے کی مذمت کر دی ہے، امریکی حملے کے خلاف ایران میں 3 روزہ سوگ کا اعلان کر دیا گیا۔

سوشل میڈیا پر جاری بیان میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اپنی سرکش مہم جوئی کے نتائج کی ذمہ داری امریکہ خود اٹھائے گا۔ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ جنرل سلیمانی پر حملہ امریکا کی احمقانہ اور خطرناک حرکت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حملہ کے نتائج کی تمام تر ذ مہ داری امریکا پر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنرل سلیمانی اس ایرانی مئوثر فورس کے سربراہ تھے جو داعش، القاعدہ، النصرہ اور دیگر گروپوں کے خلاف کارروائی کر رہی تھی۔

ایران نے تہران میں سوئٹزر لینڈ کے سفیر کو بھی طلب کر لیا ہے، سوئس سفیر تہران میں امریکا کے نمایندے کے طور پر موجود ہیں۔

 



متعللقہ خبریں