برطانوی انتخابات: کنزرویٹیو پارٹی کو واضح اکثریت مل گئی

ابتدائی نتائج کے مطابق 650 کے ایوان میں کنزرویٹو پارٹی نے 358 نشستیں حاصل کر لی ہیں جب کہ لیبر پارٹی 203 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے

1322626
برطانوی انتخابات: کنزرویٹیو پارٹی  کو واضح اکثریت مل گئی
Jeremy Corbyn.jpg

سیاسی عدم استحکام سے دوچاربرطانیہ میں عام انتخابات کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے جب کہ کنزرویٹو پارٹی کو واضح اکثریت مل گئی۔

 گزشتہ روز ہونے والی  رائے دہی  کے بعد ووٹوں کی گنتی اور نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

ابتدائی نتائج کے مطابق 650 کے ایوان میں کنزرویٹو پارٹی نے 358 نشستیں حاصل کر لی ہیں جب کہ لیبر پارٹی 203 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

برطانیہ کے 650 نشستوں پر مشتمل ایوان میں کسی بھی جماعت کو سادہ اکثریت حاصل کرنے کے لیے 326 نشستیں درکار ہوتی ہیں۔

کنزرویٹو پارٹی حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے جس کے بعد برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدگی کا طویل مدتی انتظار بھی ختم ہونے کا امکان ہے۔

برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے معاملے پر 2016 میں ہونے والے ریفرنڈم کے بعد جمعرات کو تیسری مرتبہ عام انتخابات کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔

گزشتہ روز ہونے والی پولنگ اور ووٹوں کی گنتی کے بعد مختلف حلقوں سے نتائج بھی آ رہے ہیں۔

اب تک سامنے آنے والے نتائج کے  تحت  اسکاٹش نیشنل پارٹی نے 48، لبرل ڈیموکریٹس نے 11، ڈیموکریٹک یونینسٹ پارٹی نے 8، سن فین نے 6، پلیڈ کیمرو نے 4 اور گرین پارٹی 1 نشست حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔​

اس سے قبل امکان ظاہر کیا جارہا تھا کنزرویٹو پارٹی 368 اور لیبر پارٹی کو 191 نشستیں مل سکتی ہیں۔

لیبر پارٹی کے سربراہ جریمی کوربین نے انتخابات کے مکمل نتائج کی آمد سے قبل ہی اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ انتخابات میں پارٹی کی قیادت نہیں کریں گے۔

 کوربن کے اعلان سے خیال کیا جارہا ہے کہ لیبر پارٹی نے شکست تسلیم کر لی ہے۔

بورس جانسن نے کہا ہے کہ اپنی قدامت پسند پارٹی کے لیے پارلیمانی اکثریت کا حصول ان کی منزل مقصود ہے جس سے اُنہیں یہ طاقت میسر آئے گی کہ وہ یورپی یونین کو خیرباد کہنے  کی کوشش میں کامیاب ہو جائیں گے  جس پر  31 جنوری تک بریگزٹ پر عمل درآمد ہو گا۔

یاد رہے کہ سابق برطانوی وزیر اعظم تھریسامے یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کے معاہدے کو پارلیمان سے منظور کرانے میں ناکام رہی تھیں۔



متعللقہ خبریں