ایمنسی انٹرنیشنل: ایران میں احتجاجی مظاہروں کے دوران کم ازکم 106 افراد ہلاک
مظاہرین کو بعض مقامات پر عمارتوں کی چھتوں سے اور ایک بار ہیلی کاپٹر سے نشانہ بازوں کی جانب سے ہدف بنایا گیا
ایمنسی انٹرنیشنل نے اعلان کیا ہے کہ ایران میں پیٹرول کے نرخوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے دوران 26 شہروں میں کم ازکم 106 افراد ہلاک ہو ئے ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری کردہ تحریری اعلان میں واضح کیا گیا ہے کہ تیل کے نرخوں میں اضافے کی بنا پر ملک گیر احتجاجی مظاہروں میں کم ازکم 106 افراد کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں تا ہم یہ تعداد اندازے سے زیادہ ہو سکتی ہے۔
ایران میں میڈیا اور انٹر نیٹ پر پابندیوں پر توجہ مبذول کرانے والے اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ تصدیق شدہ ویڈیو مناظر، عینی شاہدین کے بیانات اور بیرون ملک اکٹیوسٹس کی جانب سے فراہم کردہ با وثوق معلوما ت کے مطابق یہ ہلاکتیں ایرانی سیکورٹی قوتوں کی فائرنگ سے ہوئی ہیں اورمظاہرین کو بعض مقامات پر عمارتوں کی چھتوں سے اور ایک بار ہیلی کاپٹر سے نشانہ بازوں کی جانب سے ہدف بنایا گیا ہے۔
امریکی پابندیوں کے بھی موجب بننے والے معاشی بحران سے دو چار ایرانی عوام نے 15 نومبر بروز جمعہ تیل کے نرخوں میں تین گنا اضافے کے اعلان کے بعد ملک کے متعدد علاقوں میں احتجاجی مظاہرے شروع کیے تھے، جس دوران کئی شہروں میں سرکاری عمارتوں کی تخریب کاری کی گئی ، تہران انتظامیہ نے مظاہروں میں تیزی آنے پر بروز ہفتہ ملک بھر میں انٹر نیٹ کی فراہمی کو منقطع کر دیا تھا۔
حکام نے اعلان کیا ہے کہ ابتک بعض واقعات میں 5 سیکورٹی اہلکار اور ایک احتجاجی ہلاک ہو ئے ہیں، جبکہ ان مظاہروں کے حوالے سے تقریباً 1500 افراد کو زیر حراست لیا گیا ہے۔
ادھر ایرانی حکومت نے عوام کے رد عمل کو دبانے کے لیے تیل کے نرخوں میں اضافے سے حاصل ہونے والی پوری کی پوری آمدنی کو سماجی امداد کے محتاج 18 ملین کنبوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔