اقوام متحدہ: ہمیں جواد ظریف پر سفر کی پابندی پر تشویش کا سامنا ہے

جنرل سیکرٹری دفتر اپنے میزبان ملک امریکہ کی طرف سے ظریف پر لگائی جانے والے سفر کی ممانعت سے آگاہ ہے اور دفتر اس موضوع پر امریکہ اور ایران کے اقوام متحدہ کے لئے مستقل نمائندوں کے ساتھ رابطے میں ہے: فرحان حق

1236570
اقوام متحدہ: ہمیں جواد ظریف پر سفر کی پابندی پر تشویش کا سامنا ہے

اقوام متحدہ نے امریکہ کو، ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف  کے دورہ نیویارک کے دوران سفر کی پابندی پر، اپنے اندیشوں سے آگاہ کر دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمانوں میں سے فرحان حق  نے معمول کی پریس بریفنگ میں امریکہ کی ظریف پر لگائی گئی سفر کی پابندیوں کے بارے میں بیانات  جاری کئے ہیں۔

حق نے کہا ہے کہ جنرل سیکرٹری دفتر اپنے میزبان ملک امریکہ کی طرف سے ظریف پر لگائی جانے والے سفر کی ممانعت سے آگاہ ہے اور دفتر اس موضوع پر امریکہ اور ایران کے اقوام متحدہ کے لئے مستقل نمائندوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔ علاوہ ازیں دفتر نے میزبان ملک امریکہ کو اس معاملے میں اپنے اندیشوں سے آگاہ کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی طرف سے امریکہ کے ڈرون طیارے کو گرائے جانے کو وجہ دکھا کر ماہِ جون کے اواخر میں ایران پر نئی پابندیوں  کے فیصلے کی منظوری دی تھی۔

مذکورہ پابندیاں ایران کے دینی رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای کا بھی احاطہ کرتی ہیں۔

اگرچہ اسی دن امریکہ کے وزیر خزانہ سٹیون منوچن  کی طرف سے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کو بھی ان پابندیوں میں داخل کئے جانے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم امریکہ کی وزارت خارجہ نے رواں ہفتے اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کے لئے جواد ظریف کے ویزے کی منظوری دے دی تھی۔

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سفر کی پابندیوں کی وجہ سے ظریف نیو یارک میں صرف اقوام متحدہ  کی عمارت، ایران کے مستقل نمائندہ دفتر ، ایران  کے مستقل نمائندہ کی رہائش گاہ  اور ائیر پورٹ جا سکتے ہیں۔

تاہم ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی  نے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ ظریف نارمل شکل میں اقوام متحدہ  کی عمارت، ایران کے مستقل نمائندہ دفتر ، ایران  کے مستقل نمائندہ کی رہائش گاہ میں آتے جاتے رہے اور انہوں نے اپنی تمام ملاقاتیں اور مذاکرات انہی مقامات پر مکمل کئے ہیں۔



متعللقہ خبریں