امریکہ: ہم حفتر فورسز کے چھوڑے ہوئے امریکی ساختہ اسلحے کی تحقیق کر رہے ہیں

ہم نے، لیبیا سے ملنے والے امریکی ساختہ اسلحے کی  تحقیق کی ہے  اور ہم امریکی ساختہ دفاعی سامان کے غلط استعمال کے معاملے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں: وزارت خارجہ

1228292
امریکہ: ہم حفتر فورسز کے چھوڑے ہوئے امریکی ساختہ اسلحے کی تحقیق کر رہے ہیں

امریکہ، لیبیا کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ قومی مفاہمتی حکومت کی طرف سے گریان شہر میں تحویل میں لئے گئے اور خلیفہ حفتر سے متعلق امریکی ساختہ اسلحے کی تحقیقات  کر رہا ہے۔

لندن سے نکلنے والے روزنامے شرق الاوسط کے لئے نام کو پوشیدہ رکھتے ہوئے امریکی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے، لیبیا سے ملنے والے امریکی ساختہ اسلحے کی  تحقیق کی ہے  اور ہم امریکی ساختہ دفاعی سامان کے غلط استعمال کے معاملے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ اس سے متعلقہ خبروں سے بھی ہم آگاہ ہیں اور اضافی معلومات جمع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

امریکی ترجمان نے کہا ہے کہ ہم ،امریکی ساختہ اسلحے کے تمام ڈیلروں سے اس اسلحے کے استعمال کی شرائط پر عمل پیرا ہونے کی توقع رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ گریان کو خلیفہ حفتر سے منسلک فورسز نقل و حمل  اور رسد کے نقطے کے طور پر استعمال کر رہی تھیں۔

گذشتہ ہفتے گریان شہر کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد قومی مفاہمتی حکومت کی طرف سے   حفتر فورسز کے اپنے پیچھے چھوڑے ہوئے اسلحے اور ایمونیشن کے بارے میں تصاویراور ویڈیوز شئیر کی گئیں۔

ان تصاویر اور ویڈیوز میں امریکہ کی اسلحہ ساز فرم ریتھیون اینڈ لاک ہیڈ مارٹن  کے صندوقوں میں موجود جدید ٹیکنالوجی کے حامل جیولین میزائل مرکز توجہ بنے ہیں۔

سوشل میڈیا سے شئیر کی گئی تصاویر میں خریدنے والے فریق کے طور پر حفتر  فورسز کے حامی متحدہ عرب امارات کا نام دکھائی دے رہا ہے۔

گریان شہر  سے تحویل میں لئے جانے والے اسلحے اور ایمونیشن  میں حفتر فورسز کے زیر استعمال چینی ساختہ توپ کے گولوں کی موجودگی بھی مرکز توجہ بنی  ہے۔



متعللقہ خبریں