سعودی صحافی جمال خاشقچی سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ سامنے آگئی

قوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ایک آزاد ماہر نے، جو سعودی صحافی جمال خاشقچی کے قتل کی چھان بین کر رہی ہیں، یہ سفارش کی ہے کہ اس ہلاکت میں، سعودی ولی عہد، شہزادہ محمد بن سلمان کے کسی ممکنہ کردار کی چھان بین کی جائے۔ جس کی واضح شہادت موجود ہے

1226208
سعودی صحافی جمال خاشقچی سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ سامنے آگئی

سعودی صحافی جمال خاشقچی کے قتل کی پہلی آزادنہ تحقیقاتی رپورٹ میں اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں نے کہا ہے کہ اس قتل کی ذمہ داری سعودی ولی عہد پر عائد کرنے کے لیے کافی شواہد ملے ہیں۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ایک آزاد ماہر نے، جو سعودی صحافی جمالخاشقچی کے قتل کی چھان بین کر رہی ہیں، یہ سفارش کی ہے کہ اس ہلاکت میں، سعودی ولی عہد، شہزادہ محمد بن سلمان کے کسی ممکنہ کردار کی چھان بین کی جائے۔ جس کی واضح شہادت موجود ہے۔

 انہوں نے کہا کہ اگرچہ وہ یہ واضح نہیں کر سکتیں کہ کس نے اس قتل کا حکم دیا، تاہم سعودی مملکت واضح طور پر اس کی ذمے دار ہے۔

وہ کہتی ہیں کہ یہ ممکن ہی نہیں کہ مملکت اور سعودی شہزادہ، قانون کی خلاف ورزی سے آگاہ نہ ہوں۔

اقوام متحدہ کی اس رپورٹ میں سعودی شہزادے محمد بن سلمان اور ان کے بیرون ملک ذاتی اثاثوں پر پابندی عائد کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔

معروف قلم کار اور واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار جمال خاشقچی نے اس واقعہ سے لاعلمی کا اظہار کیا تھا۔ بعد میں حکام نے تسلیم کیا تھا کہ ان کے قتل کا ذمہ دار سعودی شہزادے کے محافظوں کا ایک گروپ ہے۔

سعودی اٹارنی جنرل نے بعد میں اعتراف کیا کہ خاشقچی سعودی شہزادے کے قصور کا تعین نہیں کیا گیا، لیکن اقوام متحدہ کے رپورٹر کلامارڈ کہتے ہیں کہ ایسے مستند شواہد موجود ہیں کہ جن کی بنیاد پر کسی بااختیار ادارے کے تحت مزید تحقیقات ہونی چاہنے تاکہ واقعہ کی مجرمانہ ذمہ داری کا تعین کیا جا سکے۔

کلامارڈ مزید کہتی ہیں کہ اعلی ترین سطح پر ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی بجائے چند اعلیٰ سعودی حکام کے خلاف حالیہ بین الاقوامی پابندی کافی نہیں ہے۔

 



متعللقہ خبریں