پاک - چین اشتراک کے حامل جے ایف تھنڈرکی پہلی کامیاب ڈاگ فائیٹ کے بعد دنیا بھرمیں اس کی دھاک

ملٹری ایوی ایشن ویب سائٹ دی ایوی ایشنسٹ کے مطابق مگ 21 طیارہ جے ایف 17 کا پہلا شکار ہے۔ امریکی آن لائین جریدے بزنس انسائیڈرکےمطابق بھارتی مگ گرانےکی خبریں آئیں جےایف 17 کی تیاری میں معاونت فراہم کرنےوالی چین کی کمپنی کےشیئرزکی قیمت میں اضافہ ہوگیا

1156881
پاک - چین اشتراک کے حامل جے ایف تھنڈرکی پہلی کامیاب ڈاگ فائیٹ کے بعد دنیا بھرمیں اس کی دھاک

عالمی جریدوں میں جے ایف 17 تھنڈر کی پہلی کامیاب ڈاگ فائیٹ کا چرچا ہونے لگا،بھارتی فضائیہ کو دھول چٹانے والی ایئر کومبیٹ میں پاکستان کے جے ایف 17 تھنڈر فائٹر جیٹ نے دنیا بھر میں اپنی دھاک بٹھا دی۔

ملٹری ایوی ایشن ویب سائٹ دی ایوی ایشنسٹ کے مطابق مگ 21 طیارہ جے ایف 17 کا پہلا شکار ہے۔ امریکی آن لائین جریدے بزنس انسائیڈر کے مطابق جیسے ہی میڈیا میں بھارتی مگ گرانے کی خبریں آئیں جے ایف 17 کی تیاری میں معاونت فراہم کرنے والی چین کی کمپنی کے شیئرز کی قیمت صرف 5 منٹ میں 10 فیصد بڑھ گئی۔بین الاقوامی میگزین دی ڈپلومیٹ کے مطابق پاکستان چین کی تکنیکی اور لاجسٹیکل معاونت کے بغیر پاکستان سالانہ 25 جے ایف 17 تیار کرسکتا ہے۔

خود بھارتی اپنے جریدے دی ڈیفنس ورلڈ میں یہ بتاتے ہیں کہ 2017 میں جب امریکہ نے پاکستان کو ایف 16 دینے پر حیلے بہانے بنائے تو اسی وقت پاکستان نے جے ایف 17 تھنڈر کو اپنا فرنٹ لائین فائیٹر جٹ بنانے کی ٹھان لی۔ مشرقی ایشیاء کے آن لائن جریدے آئی کون کے مطابق جے ایف 17 اپنی پہلی حقیقی لڑائی جیت گیا۔

پاک فضائیہ کے جے ایف تھنڈر17جنہوں نے پیرس ائرشومیں دھوم مچادی تھی ۔اس وقت ایک غیرملکی ٹی وی چینل نے جے ایف تھنڈر17کے بارے میں ایک رپورٹ میں کہاکہ پاک فضائیہ کے جے ایف تھنڈر17طیارے کئی خصوصیات کے حامل ہیں جب کہ دنیابھرمیں جے ایف تھنڈر17کے طیاروں کی طرح کم ہی طیارے ہیں جوکہ کسی بھی دوسری فضائیہ کے پاس ہیں ۔ رپورٹ میں کہاگیاکہ جے ایف تھنڈر17پاکستان اپنے دوست ملک چین کے ساتھ مل کربنارہاہے اوریہ دنیاکے کسی بھی بڑے لڑاکاطیارے کانعم البدل ہوسکتے ہیں کیونکہ ان طیاروں میں ہرقسم کے ہتھیارلے جانے کی صلاحیت موجود ہے اوریہ طیارے کسی بھی جنگ کاپانسہ پلٹنے کی بھرپورصلاحیت رکھتے ہیں۔ 

 پاکستان کے مایہ ناز لڑاکا طیارے ’’جے ایف 17 تھنڈر‘‘ کے جدید ترین ورژن ’’بلاک 3‘‘ کے ڈیزائن کو حتمی شکل دی جاچکی ہے جس کے بعد یہ چوتھی نسل کے لڑاکا طیاروں سے بھی زیادہ جدید ہوجائے گا اور اپنی صلاحیتوں میں امریکی ایف 16، ایف/اے 18 اور ایف 15؛ روس کے سخوئی 27؛ اور فرانس کے میراج 2000 جیسے مشہور لڑاکا طیاروں تک کو پیچھے چھوڑ دے گا۔ 

جے ایف 17 ’’بلاک 3‘‘ کا انجن زیادہ طاقتور ہوگا جس کی بدولت یہ آواز کے مقابلے میں دوگنی سے بھی زیادہ رفتار (Mach 2.0+) سے پرواز کرسکے گا۔ اس میں خاص قسم کے کم وزن لیکن مضبوط مادّے استعمال کئے جائیں گے جو ایک طرف اس کا مجموعی وزن زیادہ بڑھنے نہیں دیں گے جبکہ دوسری جانب اسے دشمن ریڈار کی نظروں سے بچنے میں مدد بھی دیں گے۔

                      



متعللقہ خبریں