امریکہ افغان اقتدار میں طالبان کو بھی برابر کا حصہ دیے جانے کا متمنی

مذکورہ منصوبے کے دائرہ  عمل میں  امریکہ  آئندہ کے چند ماہ میں افغانستان میں متعین 14 ہزار کے لگ بھگ اپنے فوجیوں  کی تعداد  کو نصف تک کر دے گا

1154859
امریکہ افغان اقتدار میں طالبان کو بھی برابر کا حصہ دیے جانے کا متمنی

 

امریکی وزارت ِ دفاع پینٹا گون  کے افغانستان میں  اقتدار  کو  طالبان اور کابل حکومت کے  درمیان بانٹنے  پر مبنی مجوزہ امن منصوبے کی بعض تفصیلات سامنے آئی ہیں۔

دعوی کیا گیا ہے کہ پینٹاگون کے یورپی  ممالک کو پیش کردہ افغان امن منصوبے میں  امریکی فوجیوں کے 5 برسوں کے اندر اس ملک سے مکمل طور پر انخلاء  کرنے کا معاملہ بھی شامل ہے۔

نیو یارک ٹائمز نے امریکی اور یورپی حکام کے حوالے سے اپنی خبر میں یہ بھی دعوی کیا ہے کہ مذکورہ منصوبے کے دائرہ  عمل میں  امریکہ  آئندہ کے چند ماہ میں افغانستان میں متعین 14 ہزار کے لگ بھگ اپنے فوجیوں  کی تعداد  کو نصف تک کر دے گا۔

افغانستان  میں اتحادی قوتوں کے 8600 فوجیوں کے نیٹو کی قیادت میں افغان فوج کی تربیت  کرنے  کو جاری  رکھنے کی شق کے بھی شامل ہونے والے مذکورہ منصوبے  کے تحت  افغانستان میں  قیام کو جاری رکھنے والے امریکی فوجی صرف   انسداد دہشت گردی  کے آپریشنز میں حصہ لیں گے۔

اس منصوبے کو واشنگٹن اور یورپ میں وسیع پیمانے کی  پذیرائی حاصل ہوئی  ہے کا دعوی کیا گیا ہے تو بھی پینٹا گون کے  ترجمان  لیفٹنٹ کرنل کونے فاؤلکنر  کا کہنا ہے کہ اس معاملے  میں تا حال    کوئی  قطعی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ   نے اس سے قبل افغانستان ، عراق اور شام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا ملک "کبھی ختم نہ ہونے والی جنگوں سے " کنارہ کشی کر لے گا۔



متعللقہ خبریں