میں ٹرمپ کی قائدانہ صلاحیت کو بہت پسند کرتا ہوں: شینزو آبے

نوبل کمیٹی کی، تجویز پیش کرنے والوں اور امیدواروں  کے نام خفیہ رکھنے کی ، پالیسی کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے  میں اس بارے میں کوئی  تبصرہ نہیں کروں گا: شینزو آبے

1147286
میں ٹرمپ کی قائدانہ صلاحیت کو بہت پسند کرتا ہوں: شینزو آبے

جاپان کے وزیر اعظم شینزو آبے نے واشنگٹن انتظامیہ کی درخواست پر امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل امن ایوارڈ کا امیدوار ظاہر کرنے سے متعلق  دعوے کے بارے میں کوئی بیان  جاری  کرنے سے گریز کیا ہے۔

آبے نے پارلیمنٹ میں دعوے سے متعلق پوچھے گئے سوالات کے جواب میں کہا ہے کہ " نوبل کمیٹی کی، تجویز پیش کرنے والوں اور امیدواروں  کے نام خفیہ رکھنے کی ، پالیسی کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے  میں اس بارے میں کوئی  تبصرہ نہیں کروں گا"۔

دوسری طرف پارلیمنٹ  کی زیریں شاخ  میں بجٹ  کمیٹی کے اجلاس کے دوران آبے نے ٹرمپ کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ نے شمالی کوریا  کے جوہری اور میزائل مسئلوں کے حل کے لئے پُرعزم ردعمل پیش کیا ہے یہی وجہ ہے کہ گذشتہ سال امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان سربراہی اجلاسوں کا انعقاد ہوا۔

آبے نے کہا ہے کہ پیانگ یانگ انتظامیہ کی طرف سے جاپانی شہریوں کے اغوا سے متعلق ٹوکیو انتظامیہ کے اندیشوں  کو صدر ٹرمپ نے شمالی کوریا کے لیڈر کِم یانگ اُن تک پہنچایا۔ میں ٹرمپ کی قائدانہ صلاحیت کو بہت پسند کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کے حل کے لئے صدر ٹرمپ اور پورےوائٹ ہاوس  نے فعال شکل میں ہمارے ساتھ تعاون کیا ہے۔

جاپان  کے حکومتی ترجمان یوشی ہیدے سوگا نے بھی جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ہم ٹرمپ کی ،شمالی کوریا کو جوہری اسلحے سے پاک کرنے، کی کاروائیوں کی قدر کرتے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے 15 فروری کو وائٹ ہاوس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ جاپان کے وزیر اعظم شینزو آبے نے ،شمالی کوریا میں بھاری سفارتی ڈائیلاگ شروع کروانے  میں کردار ادا کرنے کی وجہ سے، جاپان کی طرف سے انہیں نوبل امن ایوارڈ کا امیدوار ظاہر کیا ہے۔

امریکہ کے سابق صدر باراک اوباما کو 2009 میں ان کے عہدہ صدارت کے پہلے سال نوبل امن ایوارڈ دئیے جانے کی یاد دہانی کرواتے ہوئے ٹرمپ نے کہا ہے کہ "قوی احتمال کے مطابق میں کبھی بھی یہ ایوارڈ  حاصل نہیں کر سکوں گا۔ تاہم اوباما کو نوبل ایوارڈ  دیا گیا، کیوں دیا گیا اسے وہ خود بھی نہیں جان سکے۔

صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ جب اوباما کو نوبل ایوارڈ دیا گیا تو ابھی انہیں عہدہ صدارت  سنبھالے محض 15 سیکنڈ گزرے تھے۔ ایوارڈ لینے پر اوباما نے کہا تھا کہ اس کا حقدار بننے  کے لئے میں نے کیا کیا ہے؟ جہاں تک میری بات ہے تو میں شائد کبھی بھی نوبل ایوارڈ حاصل نہیں کر سکوں گا۔

واضح رہے کہ جاپان کے روزنامے آساہی شیمبون  نے کہا تھا کہ امریکی انتظامیہ  نے، ٹرمپ اور کِم کے درمیان ماہِ جون میں منعقدہ سربراہی اجلاس  کے بعد، غیر سرکاری سطح پر جاپانی حکومت سے ٹرمپ کو نوبل امن ایوارڈ کا امیدوار ظاہر کرنے کی درخواست کی تھی۔



متعللقہ خبریں