تھائی لینڈ کی شہزادی نے کا وزیراعظم کے عہدے لیے انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق تھائی لینڈ کے موجودہ بادشاہ کی سب سے بڑی بہن 67 سالہ شہزادی ابولرتانا ماہیڈول نے ملک کے آئندہ وزیرِ اعظم کے لیے انتخابی دوڑ میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ وہ اتحادی جماعت تھائی رسکا چارٹ کی مشترکہ امیدوار ہوں گی

1141408
تھائی لینڈ کی شہزادی نے کا وزیراعظم کے عہدے  لیے انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان

تھائی لینڈ کی شہزادی نے وزیراعظم کے عہدے کے لیے انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کر کے شاہی روایات کو توڑ دیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق تھائی لینڈ کے موجودہ بادشاہ کی سب سے بڑی بہن 67 سالہ شہزادی ابولرتانا ماہیڈول نے ملک کے آئندہ وزیرِ اعظم کے لیے انتخابی دوڑ میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ وہ اتحادی جماعت تھائی رسکا چارٹ کی مشترکہ امیدوار ہوں گی۔

تھائی لینڈ کی تاریخ میں اب تک شاہی خاندان سیاست سے دور ہی رہا ہے تاہم شہزادی نے انتخابی دنگل میں حصہ لینے کا غیر معمولی اعلان کر کے سب کو حیران کردیا ہے۔ شاہی خاندان کی جانب سے کسی قسم کا ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

تھائی لینڈ میں رواں برس 24 مارچ میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں، ان انتخابات میں وزیر اعظم تھاکسن شناواترے کو مستعفی ہونے کے لیے مجبور کرنے والی اتحادی جماعت رسکا چارٹ نے شہزادی ابولرتانا ماہیڈول کو وزیراعظم کا امیدوار نامزد کیا ہے۔

واضح رہے کہ 1970 میں امریکی شہری سے پسند کی شادی کرنے کے لیے شاہی حیثیت ترک کرنے والی ابولرتانا ماہیڈول بیرون ملک منتقل ہوگئی تھیں۔ 1996 میں شوہر سے علیحدگی کے بعد دوبارہ تھائی لینڈ لوٹیں تاہم ان کی شاہی حیثیت بحال نہیں کی گئی تھی۔

 

انتخابات میں شہزادی ابل رتنا کا مقابلہ تھائی لینڈ کے موجودہ وزیرِ اعظم پرائتھ چان اوچا سے ہوگا جنہوں نے بطور آرمی چیف 2014ء کی فوجی بغاوت کی قیادت کی تھی۔

تھائی لینڈ میں 1932ء سے آئینی بادشاہت ہے جس کے تحت گو کہ بادشاہ کی حیثیت علامتی ہے لیکن شاہی خاندان کی عام افراد میں بہت عزت اور مرتبہ ہے اور انہیں معاشرے میں خاصا اثر و رسوخ حاصل ہے۔

تھائی لینڈ کی سیاست میں گزشتہ 15 برسوں سے تھاکسن شیناوترا کے حامیوں اور ملک میں شہنشاہیت اور فوج کے حامی سیاست دانوں کے درمیان محاذ آرائی جاری ہے۔

تھاکسن شیناوترا اور ان کے اتحادی ملک کے دیہی علاقوں میں بہت مقبول ہیں جب کہ ان کے مخالفین کو شہری علاقوں کے رہائشیوں کی حمایت حاصل ہے۔

شہزادی ابل رتنا امریکہ کے معروف تعلیمی ادارے 'میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی' (ایم آئی ٹی) سے تعلیمِ یافتہ ہیں جو 1972ء میں اپنے ایک ساتھی امریکی طالبِ علم سے شادی کرنے کے بعد شہزادی کے لقب سے دستبردار ہوگئی تھیں۔

لیکن انہیں اب بھی تھائی معاشرے میں ایک شہزادی کا رتبہ اور اہمیت حاصل ہے اور حکام ان کے ساتھ بطور شہزادی ہی برتاؤ کرتے ہیں۔

 



متعللقہ خبریں