افغان جنگ کا خاتمہ کیا جائے، نیو یارک ٹائمز

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتحابی مہم کے دوران سمندر پار امریکی فوجی کاروائیوں میں حد بندی لانے کا عندیہ دیا تھا

1138947
افغان جنگ کا خاتمہ کیا جائے، نیو یارک ٹائمز

امریکی اخبار دی نیو یارک ٹائمز نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات سرانجام دینے والی امریکی حکومت  سے اپیل کی ہے کہ وہ افغانستان میں جنگ ختم کرے اور وہاں پر متعین امریکی فوجیوں کو اپنے گھروں کو واپس لائے۔

نیو یارک ٹائمز کی اشاعتی کمیٹی نے" افغانستان میں جنگ کا خاتمہ کریں"  کے عنوان سے کالم شائع کیا ہے۔

امریکہ کے سن 2001 سے افغانستان میں آپریشن شروع کرنے کے  بعد سے اب تک 80 ممالک میں دہشت گردی کے خلاف مشنز  پر عمل پیرا ہونے کا اشارہ دینے والے کالم میں اس جانب توجہ مبذول کروائی گئی ہے کہ ان مشنز میں امریکہ کو بھاری مالی و جانی نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔

 کالم میں اس بات کی یاد دہانی کرائی گئی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتحابی مہم کے دوران سمندر پار امریکی فوجی کاروائیوں میں حد بندی لانے کا عندیہ دیا تھا۔

اس حد  بندی کو ہر چیز کے آغاز کے مقام سے شروع کیا جانا چاہئے یعنی افغانستان سے۔۔۔یاد رہے کہ  آج سے 17  سال قبل مدت کا  نہ ہونے والی  ایک حکمت عملی کا آغاز ہوا تھا۔

افغانستان کی جنگ کو ختم کرنے کے متمنی ٹرمپ نے صدارتی عہدہ سنبھالنے کے بعد" منصوبہ فتح" تشکیل دیا اور افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کرتے ہوئے طالبان اور دیگر دہشت گرد گروہوں کو باآسانی مات دینے کا  ہدف مقرر کیا ۔

 لیکن یہ منصوبہ ناکام رہا،  زیادہ بمباری اور فوجیوں کی تعداد میں اضافے  سے طالبان اور دیگر  دہشت گرد تنظیموں کو شکست نہ دے سکنے کی حقیقت سامنے آئی۔ ان آپریشنز میں  ہزاروں  کی تعداد میں افغان شہری ہلاک کیا پھر زخمی ہوتے ہوئے اپاہج بننے پر مجبور ہوئے،  لاکھوں انسان دوسرے مقامات  کو نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے جن میں ایران و پاکستان سر فہرست تھے۔

کالم کے مطابق امریکی میں طالبان کے درمیان افغانستان سے انخلا کے معاملے میں مذاکرات سر انجام پائے ہیں امسال بھی  یہ سلسلہ  مذاکرات جاری رہے گا۔  امریکہ کا مقصد  اسامہ بن لادن  کو عدالت کے حوالے کرنا تھا اور اس نے کچھ حد تک اس میں کامیابی بھی حاصل کرلی۔  دوسراہدف اپنے پاؤں پر کھڑی ہو سکنے والی افغان حکومت کا قیام ، عوام کا تحفظ اور دشمنوں  کا مقابلہ کرنے میں افغان فوج کو اہل بنانا تھا۔ لیکن یہ کہنا ممکن ہے کہ امریکہ اس طریقے سے افغانستان میں  کامیابی حاصل نہیں کرسکتا۔  کیونکہ موجودہ پالیسی کامیابی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات  میں حوصلہ کن پیش رفت ہونے کی وضاحت  کرنے والے کالم میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ  امریکی فوج افغانستان سے انخلا کریں ویسے بھی  وہاں پر بر سر پیکار تمام تر فریقین کی تمنا بھی یہی ہے۔امریکی  عوام کی بھی خواہش ہے کہ افغان جنگ کا خاتمہ کیا جائے۔  اگر  امسال کے اختتام  تک یہ جنگ ختم نہ ہوئی تو صدر ٹرمپ کانگرس کو 2001  میں دیے گئے فوجی اختیارات کو کالعدم قرار دے سکتے ہیں۔ کانگرس کو چاہیے کہ وہ ہر واقع میں دیے گئے بلینک چیک پر نظرِ ثانی کرے۔


 



متعللقہ خبریں