18 سالہ جنگ کے بعد طالبان کے ساتھ شروع کئے گئے امن مذاکرات اچھے جا رہے ہیں: ٹرمپ

18 سالہ جنگ کے بعد شروع کئے گئے یہ مذاکرات اچھے جا رہے ہیں۔ افغان عوام امن چاہتے ہیں اور مستقبل قریب میں ہم دیکھیں گے کہ یہ مذاکرات کس قدر کامیاب رہے ہیں: صدر ڈونلڈ ٹرمپ

1136505
18 سالہ جنگ کے بعد طالبان کے ساتھ شروع کئے گئے امن مذاکرات اچھے جا رہے ہیں: ٹرمپ

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے  افغانستان میں طالبان کے ساتھ جاری امن مذاکرات پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ 18 سالہ جنگ کے بعد شروع کئے گئے یہ مذاکرات اچھے جا رہے ہیں۔ افغان عوام امن چاہتے ہیں اور  مستقبل قریب میں ہم دیکھیں گے کہ یہ مذاکرات کس قدر کامیاب رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے ٹویٹر سے جاری کردہ بیان میں طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کے ساتھ ساتھ شمالی کوریا، ایران اور دہشت گرد تنظیم داعش کے بارے میں بھی بات کی ہے۔

داعش کے بارے میں انہوں نے کہا ہے کہ جب انہوں نے عہدہ صدارت سنبھالا تو شام میں داعش قابو سے نکل چکی تھی لیکن ان کے دورِ حکومت میں یہ دہشتگرد تنظیم خاتمے  کے قریب آ گئی ہے۔

شمالی کوریا کے بارے میں ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان سے قبل کی امریکی حکومتوں کے شمالی کوریا کے ساتھ تعلقات خوفناک  حد تک خراب تھے لیکن ان کے دورِ حکومت میں یہ تعلقات  بہترین حالات میں آ گئے ہیں اور جوہری اسلحے کی مانیٹرنگ کا کام بھی جاری ہے۔

امریکہ کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ڈائریکٹر ڈان کوسٹس  کے اس بیان پر  ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہ جس میں انہوں نے کہا ہے کہ "ہمارا نہیں خیال ایران اس وقت جوہری میزائل بنا رہا ہے"۔

 ٹرمپ نے کہا ہے کہ خفیہ ایجنسی کے حکام ایران کے خطرے کے مقابل نہایت درجے بے خبر  اور غیر فعال دکھائی دے رہے ہیں۔

ٹرمپ نے کہا ہے کہ جب وہ عہدہ صدارت میں آئے تو ایران مشرق وسطی  اور اس سے باہر کے علاقوں میں مسائل پیدا کر رہا تھا۔ جوہری سمجھوتے کے خاتمے کے بعد  سے ایران کا روّیہ  اگرچہ زیادہ مختلف ہو گیا ہے لیکن ابھی بھی یہ خطرات اور مسائل کا مرکز ہے۔



متعللقہ خبریں