لاس اینجلس شہر میں 32 ہزار سے زاہد اساتذہ اورملازمین کی ہڑتال سے چھ لاکھ طلبا متاثر
امریکی پریس میں شائع ہونے میں خبروں کے مطابق ملک کے دوسرے بڑے علاقے لاس اینجلس میں ٹیچر یونین اور مقامی اسکولوں کی انتظامیہ کے درمیان طویل عرصے سے جاری مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکے ہیں
امریکی ریاست کیلیفورنیا سے منسلک لاس اینجلس شہر میں 32 ہزار سے زاہد اساتذہ اور دیگر ملازمین نے ہڑتال شروع کر دی ہے۔
اس ہڑتال کی وجہ سے 6 لاکھ طلبہ متاثر ہوئے ہیں۔
امریکی پریس میں شائع ہونے میں خبروں کے مطابق ملک کے دوسرے بڑے علاقے لاس اینجلس میں ٹیچر یونین اور مقامی اسکولوں کی انتظامیہ کے درمیان طویل عرصے سے جاری مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکے ہیں۔
فریقین علاقے میں 1 ہزار اسکولوں میں جونیئر کلاسیس اور اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ مزید گائیڈ، نرسوں کی تعیناتی کے بارے میں تو مطابقت رکھتے ہیں لیکن ٹیچر فنڈ کے بارے میں ابھی تک کوئی مطابقت پیدا نہیں ہو سکی ہے۔
مذاکرات کے بعد شہر میں 32 ہزار اساتذہ اور ملازمین نے ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے نتیجے میں 6 لاکھ طلباء کی تعلیم متاثر ہوئی ہے۔
ہڑتال کے باوجود دو ہزار سے زائد منتظمین اور چارسو ریزرو ٹیچرزنے تعلیم کو جاری رکھنے سے آگاہ کیا ہے تاہم ٹیچرز کی کمی کے باعث تعلیم کو جاری رکھنا ممکن دکھائی نہیں دیتا۔
لاس اینجلس میں اساتذہ نے تیس سال کے بعد پہلی دفعہ ہڑتال کی ہے۔