امریکہ نے اپنے شہریوں کو چین کے سفر کے دوران محتاط رہنے کا انتباہ دیا ہے
پابندیوں کو قانونی تنازعات کے حامل مقدمات میں چینی فریقین کے حق میں فیصلے کرنے کے زیر مقصد بھی آلہ کار بنایا جاتا ہے
متحدہ امریکہ نے قوانین پر اپنی مرضی کے مطابق عمل درآمد اور دہری شہریت کے حامل افراد پر بعض خصوصی حد بندیوں کے اطلاق کی بنا پر اپنے شہریوں کو چین کے سفر کے دوران محتاط رہنے پر متنبہ کیا ہے۔
امریکی دفتر ِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں اس بات کا دعوی کیا گیا ہے کہ بیجنگ نے "خروج کی پابندی" ہونے کو جواز بناتے ہوئے امریکی شہریوں کو چین سے جانے سے روک رکھا اور یہ لوگ سالہا سال سے امریکہ لوٹنے سے قاصر ہیں۔
چین کے ان پابندیوں کو امریکی شہریوں کے خلاف ڈرانے دھمکانے کے عنصر کے طور پر استعمال کیے جانے پر توجہ مبذول کرانے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ان پابندیوں کو قانونی تنازعات کے حامل مقدمات میں چینی فریقین کے حق میں فیصلے کرنے کے زیر مقصد بھی آلہ کار بنایا جاتا ہے۔
امریکی شہریوں کے ا لیکڑونک پیغامات تک کو عدالتی کاروائیوں میں استعمال کرنے یا پھر اسے ملک بدری کا جواز بنانے کا دعوی کردہ اعلان میں مزید واضح کیا گیا ہے کہ سنکیانگ کے اعغر اور تبت خود مختار علاقوں کی سیکورٹی اور پولیس میں چین کا عمل دخل رہتا ہے۔ حکام قلیل مدت کے اندر کرفیو کا نفاذ اور سیر و سیاحت کی پابندیاں عائد کر سکنے کے مجاز ہیں۔