سوڈان میں حکومت کے خلاف مظاہروں میں 19 افراد ہلاک 406 زخمی

مظاہرین آزادی آزادی‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔ ان مظاہروں کو انتیس برس سے برسراقتدار صدر عمرالبشیر کے لیے شدید خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ ان مظاہروں کے شرکاء صدر عمر البشیر کے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں

1114935
سوڈان میں حکومت کے خلاف مظاہروں میں 19 افراد ہلاک 406 زخمی

سوڈان میں حکومت کے خلاف مظاہروں کے دوران 19 افراد ہلاک جبکہ زخمی افراد کی تعداد 406 تک پہنچ گئی ہے۔ ہوگئے۔

سوڈان میں گزشتہ کئی دنوں سے حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ ان مظاہروں کے شرکاء صدر عمر البشیر کے استعفے کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔

مظاہرین آزادی آزادی‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔ ان مظاہروں کو انتیس برس سے برسراقتدار صدر عمرالبشیر کے لیے شدید خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ ان مظاہروں کے شرکاء صدر عمر البشیر کے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔ تجزیہ کاروں نے اس تحریک کو سن 2011 کی عرب اسپرنگ کی بازگشت قرار دیا ہے۔

گزشتہ ویک اینڈ پر خرطوم حکومت نے اپوزیشن کے 16 رہنماؤں کو گرفتار کیا ہے، جن میں چودہ کا تعلق بائیں بازو سے بتایا گیا ہے۔ البشیر حکومت کا خیال ہے کہ ان مظاہروں کے پس پردہ بائیں بازو کے عناصر زیادہ متحرک اور فعال ہیں۔ اس تناظر میں اس حلقے کو خصوصی کریک ڈاؤن کا سامنا ہے۔

روٹی کی قیمت میں اضافے پر انیس دسمبر سے سوڈان کے مختلف شہروں میں مظاہرے جاری ہیں۔

حکومتی ترجمان کے مطابق مظاہروں کے دوران مختلف واقعات میں دو سیکیورٹی اہل کاروں سمیت 19 افراد ہلاک اور 220 زخمی ہوچکے ہیں ۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد 37 ہے ۔

دوسری جانب صحافیوں کی تنظیم سوڈانی جرنلسٹس نیٹ ورک نے حکومت کی جانب سے طاقت کے بہیمانہ استعمال کے خلاف مظاہرین سے یک جہتی کے لیے ہڑتال کردی ہے ، ہڑتال تین روز جاری رہے گی ۔



متعللقہ خبریں