امریکہ کی جوہری اسلحہ معاہدے سے علیحدگی اسلحہ کی دوڑ کو شہہ دے گی، صدرِ روس
"سردجنگ" کے دور سے تعلق رکھنے والے سن 1987 کے درمیانے فاصلے کے نکلیئر فورسسز معاہدے سے کنارہ کشی کی منصوبہ بندی نے "بلا کنٹرول" کی اسلحہ اندوزی کی دوڑ کے خطرات کو جنم دیا ہے
روسی صدر ولادیمر پوتن کا کہنا ہے کہ متحدہ امریکہ کا درمیانے فاصلے کے حامل جوہری اسلحہ کے معاہدے سے علیحدگی اسلحہ اندوزی کی دوڑ کو دوبارہ شہہ دے سکتی ہے۔
جی۔20 اجلاس میں شرکت کرنے والے روسی صدر ولادیمر پوتن نے واشنگٹن انتظامیہ کے "سردجنگ" کے دور سے تعلق رکھنے والے سن 1987 کے درمیانے فاصلے کے نکلیئر فورسسز معاہدے سے کنارہ کشی کی منصوبہ بندی نے "بلا کنٹرول" کی اسلحہ اندوزی کی دوڑ کے خطرات کو جنم دیا ہے۔
روسی لیڈر نے امریکہ کے علیحدگی اختیار کرنے کے باوجود "جوہری پروگرام کے معاملے میں دوبارہ کشیدگی کا سامنا کرنے کا سد باب کرنے کے لیے "ایران سے طے جوہری معاہدے کو ضمانت میں لینے کی اپیل کرتے ہوئے امریکہ اور شمالی کوریا کے مابین ڈائیلاگ کے قیام کا خیر مقدم کرنے کا کہنا ہے۔
پوتن نے امریکی انتظامیہ کی جانب سے پیونگ یانگ حکومت کو الٹی میٹم کے طے پانے والی مطابقت کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر سکنے کے جائزے بھی پیش کیے ہیں۔
متعللقہ خبریں
صدرِ ایران اور اعلی حکام کی ہلاک پر عالمی سربراہان کے تعزیتی پیغامات
صدرپاکستان آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس واقع پر افسوس کا اظہار کیا ہے