امریکہ اب امداد میں صرف دوست ممالک کو یاد رکھے گا: ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ غیرملکی امداد ان ممالک کو دی جائے گی جو ہمارا احترام کرتے اور ہمارے حقیقی معنوں میں دوست ہیں

1056740
امریکہ اب امداد میں  صرف دوست ممالک کو یاد رکھے گا: ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ امریکا خلیجی عرب ممالک ، اردن اور مصر کے ساتھ مل کر ایک علاقائی تزویراتی اتحاد کے قیام کے لیے کام کررہا ہے  تاکہ مشرقِ وسطی  کی اقوام اپنے خطے میں سلامتی اور استحکام کو آگے بڑھا سکیں۔

امریکی صدر نے عالمی قائدین کے سالانہ اجتماع سے خطاب میں کہا کہ میرے سعودی عرب کے دورے کے بعد خلیجی ممالک نے دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے لیے ایک نیا مرکز قائم کیا ہے۔وہ نئی پابندیاں عاید کررہے ہیں ، وہ دہشت گردوں کے نیٹ ورکس کا سراغ لگانے اور ان کی شناخت کے لیے ہمارے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں اور اپنے خطے میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کے لیے مزید ذمے داریاں قبول کررہے ہیں‘‘۔ 
صدر ٹرمپ نے یہ بھی اعلان کیا کہ اب امریکی امداد صرف دوست ممالک کو دی جائے گی
صرف انھیں غیرملکی امداد دی جائے گی جو ہمارا احترام کرتے اور ہمارے حقیقی معنوں میں دوست ہیں۔

ہم دوسرے ممالک سے بھی یہ توقع کرتے ہیں کہ وہ اپنے دفاع کے لیے اپنا جائز حصہ دیں۔

انھوں نے امریکہ کے روایتی حریف ملک ایران کے بارے میں سخت لب ولہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ  وہاں ایک بدعنوان آمریت ہے جو بیرون ملک جارحیت کے لیے اپنے عوام کی دولت اینٹھ رہی ہے۔

 انھوں نے ایران کے خلاف مزید پابندیاں عائد کرنے کی بھی دھمکی دی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا  کہ  ایران کے لیڈروں نے طوائف الملوکی ، موت اور تباہی کے بیج بوئے ہیں وہ اپنے ہمسایہ ممالک کا احترام نہیں کرتے ہیں  سرحدوں یا  اقوام  کی  خود مختاری کے حق کو بھی تسلیم نہیں کرتے ہیں۔

ٹرمپ  نے اپنی تقریر میں امریکہ  کے ایران کے ساتھ تعلقات کا شمالی کوریا کے لیڈر کِم جونگ اُن سے بہتر ہوتے تعلقات سے موازنہ کیا۔

یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے گزشتہ سال جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے اپنے خطاب میں کِم جونگ اُن  کی انتہائی توہین کرتے ہوئے انھیں راکٹ مین قرار دیا تھا جو ان کے بقول جوہری بم کے ڈھیر پر بیٹھا ہےتاہم، انھوں نے اپنی حالیہ  تقریر میں جوہری اور میزائل تجربات روکنے ، امریکی قیدیوں کی رہائی اور 1950 کے عشرے میں لڑی گئی کوریا جنگ میں ہلاک شدہ امریکی فوجیوں کی باقیات کی واپسی پر کِم جونگ ان  کی تعریف کی ہے۔

 



متعللقہ خبریں