وینزویلا کے صدر نکولس مادورو پر قاتلانہ حملہ
وینزویلا کے صدر نکولس مادورو پر دارالحکومت کارکاس میں منعقدہ تقریب کے دوران مسلح ڈرون کے ساتھ قاتلانہ حملہ کیا گیا
وینزویلا کے صدر نکولس مادورو پر دارالحکومت کارکاس میں منعقدہ تقریب کے دوران مسلح ڈرون کے ساتھ قاتلانہ حملہ کیا گیا۔
بی بی سی کی خبر کے مطابق حملے میں مادوروکو کوئی نقصان نہیں پہنچا ۔
وزیر مواصلات ہورہے روڈریگرس کے جاری کردہ بیان کے مطابق حملے کا ہدف مادورو تھے اور حملے میں 7 فوجی زخمی ہو گئے ہیں۔
حملے کے بعد قوم سے خطاب میں مادورو نے کہا کہ یہ مجھے قتل کرنے کی کوشش تھی ۔ آج انہوں نے مجھ پر قاتلانہ حملہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت تک جمع ہونے والے دلائل سے ثابت ہوتا ہے کہ حملہ انتہائی دائیں بازو کے حامیوں کی طرف سے کیا گیا ہے اور حملہ آور بوگوٹا اور میامی سے منسلک ہیں۔
مادورو نے کہا کہ مجھے قتل کرنے کی کوشش کرنے والوں میں سے بعض گرفتار ہو گئے ہیں۔
وینزویلا کی قومی اسمبلی کے اسپیکر ڈیوسڈاڈو کابیلو نے بھی اپنے ٹویٹر پیج سے جاری کردہ بیان میں اسے ایک دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ انتخابات میں ناکامی کے بعد دائیں بازو کی حامی معاشرتی اجتماع کی جگہوں پر تشدد کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
دوسری طرف "ٹی شرٹ والے فوجی" نامی گروپ نے ٹویٹر سے جاری کردہ بیان میں حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
اس سے قبل اس گروپ کا نام نہیں سنا گیا تھا ۔ گروپ کے بارے میں تفصیلی معلومات موجود نہیں ہیں۔
متعللقہ خبریں
دنیا بھر میں اسرائیل کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری
ہالینڈ میں زیادہ تر خواتین پر مشتمل ایک گروپ نے فلسطینی ماؤں کی حمایت میں مظاہرہ کیا