جی۔20 سربراہی اجلاس بیونس آئرس میں شروع ہو گیا

توقع کی جا رہی ہے کہ اجلاس، امریکہ کی طرف سے، اضافی کسٹم ڈیوٹی لگا کر یورپی یونین، چین ، کینیڈا اور میکسیکو جیسے ممالک  کے لئے،  شروع کی گئی تجارتی جنگ کے زیر اثر رہے گا

1016866
جی۔20 سربراہی اجلاس بیونس آئرس میں شروع ہو گیا

دنیا کی 20  سب سے بڑی اقتصادی طاقتوں کی شرکت سے جی۔20 سربراہی اجلاس ارجنٹائن کے دارالحکومت بیونس آئرس میں شروع ہو گیا ہے۔

وزرائے خزانہ اور مرکزی بینکوں کے سربراہان کی شرکت سے جاری اس اجلاس میں ترکی کی نمائندگی وزیر خزانہ بیرات آلبائراک اور مرکزی بینک کے سربراہ مراد چیتن کھایا کر رہے ہیں۔

توقع کی جا رہی ہے کہ اجلاس، امریکہ کی طرف سے، اضافی کسٹم ڈیوٹی لگا کر یورپی یونین، چین ، کینیڈا اور میکسیکو جیسے ممالک  کے لئے،  شروع کی گئی تجارتی جنگ کے زیر اثر رہے گا۔

اگرچہ دشوار دکھائی دے رہا ہے لیکن پھر بھی کینیڈا سربراہی اجلاس کے برعکس جی۔20 اجلاس سے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔

اجلاس کے دائرہ کار میں ترکی کے وزیر خزانہ آلبائراک بھاری مذاکراتی ٹریفک جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس  سلسلے میں انہوں نے اپنے انڈونیشین، جرمن، فرانسیسی، چینی، برازیلین، جنوبی کوریائی،یورپی یونین   اور امریکی ہم منصبوں کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔

آلبائراک نے جی۔20 فیملی فوٹو میں بھی شرکت کی۔

واضح رہے کہ جی۔20 ممالک عالمی اقتصادیات کے 85 فیصد کی اور عالمی آبادی کے دو تہائی کی   نمائندگی کرتے ہیں جبکہ عالمی تجارت کا تین چوتھائی  ان ممالک کی طرف سے کیا جاتا ہے۔



متعللقہ خبریں