امریکہ روس کو بے بس کر دے گا: نکی ہیلے

امریکہ اور اس کے اتحادی ایسے حفاظتی اقدامات اختیار کریں گے جن کے راستے میں روس رکاوٹ نہیں بن سکے گا: نکی ہیلے

918969
امریکہ روس کو بے بس کر دے گا: نکی ہیلے

روس نے ایران کے لئے سلامتی کونسل  کے فیصلہ بل کو ویٹو کر دیا ۔

مذکورہ بل ،اقوام متحدہ کی طرف سے یمن پر عائد کی گئی اسلحے کی پابندیوں  کی، ایران کی طرف سے خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ کے اندیشوں پر مبنی ہے۔

برطانیہ کی طرف سے تیار کردہ اس فیصلہ بل کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں رائے شماری میں روس سمیت عبوری  اراکین میں سے بولیویا نے بھی منفی ووٹ استعمال کیا ہے تاہم چین اور قزاقستان نے ہچکچاہٹ کا ووٹ استعمال کیا ہے۔

بل 11 ممالک کے تعاون کے باوجود  مستقل رکن ملک روس کے ویٹو کی وجہ سے قبول نہیں کیا جا سکا۔

برطانیہ کی طرف سے تیار کردہ اور امریکہ کی حمایت کے حامل ایران کے خلاف پہلے فیصلہ بل میں یمن میں حوثیوں کو میزائلوں  اور اسلحے کی فراہمی کر کے اقوام متحدہ کی پابندیوں میں شگاف ڈالنے کے الزام کے ساتھ ایران کی مذمت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

تاہم روس کے اعتراضات کی وجہ سے جاری مذاکرات کے بعد بل سے "مذمت" کے لفظ کو نکال دیا گیا تھا اوررائے شماری کے لئے پیش کئے گئے بل میں یمن پر عائد اسلحے کی پابندیوں  کی ایران کی طرف سے   خلاف ورزیوں پر محسوس کئے جانے والے اندیشوں کو جگہ دی گئی تھی۔

اس بارے میں روس کے اقوام متحدہ کے لئے مستقل نمائندے واسیلے نابنزیا نے کہا ہے کہ برطانیہ کی پیش کردہ  دستاویز کی "صحت غیر مصدقہ" ہے اور دستاویز میں ،علاقے میں کشیدگی میں اضافہ کرنے کا سبب بننے والے متعدد "خطرناک" بیانات کی موجودگی کی وجہ سے ہم اس فیصلہ بل کو قبول نہیں کریں گے۔

امریکہ کی اقوام متحدہ کے لئے مستقل نمائندہ نکی ہیلے نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "روس، شام میں وحشی اسد انتظامیہ  کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل  کے متحرک ہونے کے راستے میں مستقل  رکاوٹ بنتا رہا ہے اور اب یمن پر عائد اسلحے کی پابندیوں  کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے ایران کے خلاف حفاظتی تدابیر کے راستے میں رکاوٹ بن رہا ہے"۔

ہیلے نے کہا ہے کہ "اگر روس ایران کے خطرناک اور عدم  استحکام  پیدا کرنے والے اقدامات  کے مقابل ویٹو کا حق استعمال کرے گا تو امریکہ اور اس کے اتحادی ایسے حفاظتی اقدامات اختیار کریں گے جن کے راستے میں روس رکاوٹ نہیں بن سکے گا"۔

روس نے مذکورہ بل کو ویٹو کر کے کونسل میں اس کا رقیب فیصلہ بل پیش کیا ہے۔

ایران کا ذکر  کئے بغیر یمن میں  حوثیوں رہنماوں پر عائد اسلحے کی پابندیوں اور دیگر پابندیوں  کی مانیٹرنگ کے لئے رپورٹ تیار کرنے کے ذمہ دار پینل کے فرائض کی مدت کو 26 فروری 2019 تک بڑھانے کے مطالبے کے  ساتھ یہ بل منظور کر لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ  کی پابندیوں کی کمیٹی نے اپنی آخری رپورٹ میں کہا تھا کہ ایران اپنے بیلسٹک میزائلوں، فوجی ساز و سامان اور ڈرون طیاروں سمیت متعدد ایرانی اسلحے کے یمن کے حوثیوں کے ہاتھ لگنے کا سدباب نہیں کر سکا۔



متعللقہ خبریں