دہشت گرد سرغنہ کے پوسٹر کے حوالے سے امریکی حکام کے غیر تسلی بخش جوابات
امریکہ: راقہ کو امریکی عوام کے کروڑوں ڈالر کے ٹیکس اور امریکی فوجیوں کی مدد سے نجات دلائی گئی ہے
امریکی چیف آف جنرل اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ نے دہشت گرد تنظیم پی وائے ڈی /PKK کی جانب سے راقہ شہر میں دہشت گرد سرغنہ عبداللہ اوجالان کے پوسڑ کو لٹکائے جانے کے بارے میں صرف یہ کہنے پر اکتفا کیا کہ "ہم PKK کی بطور دہشت گرد تنظیم مذمت کرتے ہیں۔ ہم ترک اتحادیوں کے شانہ بشانہ ہیں اور ان کی PKK کے حوالے سے تشریح پر اتفاق کرتے ہیں۔"
ڈنفورڈ نے امریکہ کی داعش مخالف جنگ کے نمائندہ خصوصی بریٹ مک گرک کے ہمراہ ورجینیا فورٹ بل وائر فوجی اڈے پر منعقدہ "شدت پسند دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جنگ، مسلح افواج کے سربراہان کی کانفرس " کے بعد پریس بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ "راقہ کو امریکی عوام کے کروڑوں ڈالر کے ٹیکس اور امریکی فوجیوں کی مدد سے نجات دلائی گئی تا ہم وائے پی جی نے اس کامیابی کو PKK کے سرغنہ کے نام کیا ، پینٹا گون نے اس واقع کی مذمت کی ہے تا ہم وائے پی جی یہ دعوی کرتی ہے کہ راقہ پر PKK اور اوجالان کے نظریات کی بدولت قبضہ ممکن بن سکا ہے۔ کیاآپ اس چیز سے اتفاق کرتے ہیں؟
مک گرک ایک سوال کہ " کیا آپ نے اس معاملے پر وائے پی جی کے لیڈروں سے بات کی ہے ، آپ اس حوالے سے کیا اقدام اٹھائیں گے؟ کا جواب دینے میں بوکھلا گئے اور کہا میں نے اس معاملے کی ممکنہ حد تک وضاحت کر دی ہے ، میں اس حوالے سے مزید کچھ نہیں کہہ سکتا۔"