امریکہ میں داخلے کی ٹرمپ پالیسی کی اپیل مقامی عدالت نے مسترد کر دی

امریکہ کی ایک وفاقی اپیل کورٹ نے گزشتہ  روز ٹرمپ انتظامیہ کی ایک اپیل مسترد کر دی

803527
امریکہ میں داخلے کی ٹرمپ پالیسی کی اپیل مقامی عدالت نے مسترد کر دی

امریکہ کی ایک وفاقی اپیل کورٹ نے گزشتہ  روز ٹرمپ انتظامیہ کی ایک اپیل مسترد کر دی جس میں امریکہ میں داخلے سے متعلق صدارتی پابندی کے حکومتی موقف کے خلاف ریاست  ہوائی کے ایک وفاقی جج کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔

 seattleشہر کی 9 ویں اپیل کورٹ کے تینوں ججوں نے اپنے متفقہ فیصلے میں ہوائی کے وفاقی جج کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔

عدالت نے کہا ہے کہ حکومت یہ وضاحت کرنے میں ناکام رہی ہے کہ اگر ساس اور سسر قریبی رشتے دار ہیں تو دادا، دادی، نانا، نانی، چچا، ماموں، خالہ، پھوپھی اور عمزاد قریبی رشتے دار کیوں نہیں  ہو سکتے ۔

یاد رہے کہ امریکی سپریم کورٹ نے اس سال  جون میں اپنے فیصلے میں صدر ٹرمپ کے ایران، لیبیا، سوڈان، شام، اور یمن کے باشندوں پر امریکہ میں داخلے پر 90 دن کی پابندی کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ میں ان ملکوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے قریبی رشتے داروں اور ملازمت حاصل کرنے والوں پر اس پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔

امریکی حکومت نے قریبی عزیزوں کی وضاحت کرتے ہوئے اس میں ماں باپ ،بہن بھائی اور ساس سسر کو تو شامل کر لیا تھا لیکن باقی تمام رشتے داروں کو اس فہرست سے خارج کر دیا تھا۔ جس کے خلاف ہوائی کی وفاقی عدالت میں اپیل کی گئی تھی۔

 



متعللقہ خبریں