برکس ممالک کو عالمی مسائل کے حل میں مزید حصہ ڈالنا ہو گا، چینی صدر

عالمی نظام غیر جانبدار ہونا چاہیے اور برکس کے رکن  ممالک  کو عالمی  انتظامی امور میں مزید  کردار ادا کرنا  چاہیے

800680
برکس ممالک کو عالمی مسائل کے حل میں مزید حصہ ڈالنا ہو گا، چینی صدر

جنوبی چین  کے صوبے فوجین  کے شہر  شیامن  میں منعقدہ  برکس یعنی  برازیل، روس، چین، بھارت  اور جنوبی افریقہ  کے ممالک  کا سربراہی  اجلاس  جاری ہے۔

سربراہی  اجلاس کے دائرہ کار میں  گول میز  کانفرس سے قبل استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

چینی صدر شی جن پنگ ، روسی صدر ولادیمر پوتن، جنوبی افریقہ کے صدر جیکب  زوما، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور برازیلی صدر مشل تیمر نے  گروپ  فوٹو اتروائی۔

بعد ازاں  سربراہان  گول میز   اجلاس  میں یکجا ہوئے جہاں  پر  چینی صدر نے  برکس  کے عالمی معیشت اور تجارتی   تحفظ کے حوالے سے معاملات کا ذکر کیا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں  رونما  ہونے والی  وسیع پیمانے کی اور پیچیدہ تبدیلیوں نے برکس   کے رکن ممالک کے  باہمی تعاون  کو مزید اہمیت  دلائی ہے۔

شی جن پنگ نے بتایا کہ"ہماری شراکت  کے بغیر عالمی مسائل کا مؤثر حل تلاش نہیں کیا جا سکتا،  بحیثیت برکس ہمیں عالمی  امن  و ترقی   کے حوالے سے  شعبہ جات میں اپنے وجود  اور حل کی تجاویز کو واحد صدا  کی شکل  دینی چاہیے، ہمیں کھلی عالمی معیشت اور کثیرا لجہتی   تجارتی  مفاہمت کی حمایت جبکہ تحفظ تجارت کی پالیسیوں کی مخالفت  کرنی ہو گی۔"

انہوں نے اس امر  کی ضرورت پر بھی زور دیا کہ  عالمی نظام غیر جانبدار ہونا چاہیے اور برکس کے رکن  ممالک  کو عالمی  انتظامی امور میں مزید  کردار ادا کرنا  چاہیے۔

 



متعللقہ خبریں