جوہری اسلحہ پر پابندی عائد کرنےو الے بل کی منظوری

سلامتی کونسل کے مستقل اراکین سمیت پاکستان، ہندوستان اور ترکی سمیت 69 ملکوں نے معاہدے کا بائیکاٹ کیا ہے

766959
جوہری اسلحہ پر پابندی عائد کرنےو الے بل کی منظوری

جوہری اسلحہ پر پابندی عائد کرنے والے معاہدے کی اسلحہ  کے مالکین ملکوں کے بائیکاٹ کے باوجود  122 ملکوں کی حمایت سے  اقوام متحدہ میں منظوری    دے دی گئی  ہے۔

اس حوالے سے رائے دہی میں اقوام متحدہ کے مستقل اراکین امریکہ، روس، برطانیہ، فرانس اور چین سمیت پاکستان، ہندوستان،  ترکی، ایران، اسرائیل ، جرمنی، یونان ، جاپان اور اٹلی کے بھی شامل ہونے والے 69 ملکوں نے حصہ نہیں   لیا۔

مسودہ  بل پر محض ہالینڈ نے  مخالفت میں ووٹ ڈالا ہے تو سنگا پور نے غیر جانبداری کا مظاہرہ کیا۔

بل کی منظوری پر  امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے ایک مشترکہ  اعلان جاری کرتے ہوئے قرار داد پر رد عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔

تینوں ملکوں نے اپنے اعلان میں کہا کہ ہم اس معاہدے پر نہ تو دستخط کریں گے اور نہ ہی مستقبل میں ہمارا اس میں شمولیت کا کوئی ارادہ ہے، اس بنا پر ہماری جوہری اسلحہ  کے معاملے پر قانونی ذمہ د اریوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئیگی۔

جوہری  طاقت کے مالک ملکوں کے رد عمل کے باوجود  اس کی مخالفت کرنے والے  ممالک   معاہدے سے پُر امید ہیں۔

جوہری اسلحہ  کو تباہ کیے جانے کے  حوالے سے بین الاقوامی مہم  کے ڈائریکٹر بیٹرس فہن کا کہنا ہے کہ "ہم اس دن کو جوہری دور کے خاتمے کا آغاز  ثابت ہونے کی امید رکھتے ہیں۔"

خیال رہے کہ اقوام متحدہ میں 20 ستمبر کو دستخط  کی سرگرمی کا آغاز ہونے  والا یہ معاہدہ 50 ملکوں کی داخلی طور پر منظوری کے بعد  90 روز کے اندر لاگو ہو جائیگا۔



متعللقہ خبریں