پاکستان اور امریکہ کے درمیان پائیدار اور مضبوط شراکت داری موجود ہے: نواز شریف

وزیراعظم نےامریکی سینیٹرز کودہشتگردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں،کامیابیوں،معاشی بحالی اورہمسایوں سے اچھے تعلقات کے اقدامات سے آگاہ کیا۔ سینیٹر جان مکین نے کامیاب اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کیساتھ تعلقات کوانتہائی اہم تصور کرتے ہیں

763989
پاکستان اور امریکہ کے درمیان پائیدار اور مضبوط شراکت داری  موجود ہے: نواز شریف

وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے مابین پائیدار اور مضبوط شراکت داری خطہ اور اس سے باہر درپیش مختلف چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بات امریکی سینٹ کے پانچ رکنی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جس نے چیئرمین سینٹ آرمڈ سروسز کمیٹی سینیٹر جان مکین کی سربراہی میں پیر کو یہاں ان سے ملاقات کی۔

وزیراعظم نےامریکی سینیٹرز کودہشتگردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں،کامیابیوں،معاشی بحالی اورہمسایوں سے اچھے تعلقات کے اقدامات سے آگاہ کیا۔ سینیٹر جان مکین نے کامیاب اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کیساتھ تعلقات کوانتہائی اہم تصور کرتے ہیں علاقائی امن واستحکام کیلئے تعاون جاری رکھیں گے۔
وزیراعظم نے امریکی وفد کو گزشہ چار سال کے دوران دہشتگردی سے نمٹنے کےلئے حکومتی کوششوں سے آگاہ کیا اور کہاکہ پاکستان میں امن وامان کی صورت حال میں قابل قدر بہتری ہمارے اقدامات کی کامیابیوں کی عکاسی کرتی ہے۔

محمدنوازشریف نے پاکستان کی معاشی بحالی پربھی روشنی ڈالی اور بتایاکہ سرمایہ کاروں کاپاکستان پر اعتماد اور سرمایہ کاری میں دلچسپی بڑھی ہے ۔وزیراعظم نے کہاکہ موجودہ حکومت ہمسایہ ملکوں کے ساتھ اچھے تعلقات کےلئے پرعزم ہے ۔انہوں نے وفد کو افغانستان اور بھارت کے ساتھ تعلقات بہتربنانے کےلئے کئے جانے والے مختلف اقدامات سے آگاہ کیا ۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیاکہ پاکستان افغانستان میں دیرپا امن اور استحکام کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا ۔

انہوں نے کہاکہ افغانستان میں سیاسی مفاہمت اور افغان عوام اور قیادت پر مشتمل امن عمل کےلئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے ۔محمدنوازشریف نے افغانستان میں دیرپا امن کے حصول کےلئے پاکستان، امریکہ اورافغانستان کے درمیان مضبوط شراکت داری اور افغانستان میں مفاہمت کےلئے چار فریقی رابطہ گروپ کے طریقہ کار پر زور دیا ۔
مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورت حال پر بات کرتے ہوئے محمدنوازشریف نےبھارت کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہارکیااورعالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ پرزوردیاکہ وہ کشمیریوں کےمصائب کم کرنےاوران کےحق خود ارادیت کیلئےاپناکردار ادا کرے ۔
سینیٹر جان مکین نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئےخطے میں امن استحکام اورترقی کےلئے پاکستان اورامریکہ کے درمیان قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا ۔امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین نےکہاکہ امریکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے جو امریکہ کا قریبی دوست اور حلیف ملک ہے ۔سینیٹرجان مکین نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار اورقربانیوں کا اعتراف کیا اور اس حوالے سے حاصل ہونے والی کامیابیوں کی تعریف کی ۔امریکی سینیٹر نے پاکستان کی معاشی بحالی کو سراہا اور دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون کی اہمیت پر زور دیا ۔
امریکی وفد نے ریپبلکن پارٹی کے سینیٹر لنڈسے گراہم ،ڈیوڈ پیرڈیو ،جبکہ ڈیموکریٹس الزبتھ وارن اورشیلڈن وائٹ ہاوس شامل تھے ۔وزیرخزانہ اسحاق ڈار ، مشیرخارجہ سرتاج عزیز ،قومی سلامتی کے مشیر ناصر خان جنجوعہ اوردیگر اعلی حکام بھی اس موقع پر موجودتھے ۔



متعللقہ خبریں