مسئلہ فلسطین کا حل اسرائیل کے قبضے کے خاتمے سے ہی ممکن ہے، اقوام متحدہ

نئی   فلسطینی نسلیں مہاجر کیمپوں میں  مفلسی اور  مستقبل کی   توقعات سے عاری      ماحول میں پرورش پا رہی ہیں۔ جس سے انتقام کی آگ میں  تیزی  پیدا ہوتی جا رہی ہے

761954
مسئلہ فلسطین کا حل اسرائیل کے قبضے کے خاتمے سے ہی ممکن ہے، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے سیکرٹری  جنرل  آنتونیو گوٹرس  نے  اس بات پر زور دیا ہے کہ مسئلہ  اسرائیل ۔ فلسطین  کا واحد  50 سالوں سے فلسطین پر اس کے قبضے کے خاتمے کے ساتھ ہی ممکن  بن سکتا ہے۔

گوٹرس نے  فلسطین پر اسرائیل کے قبضے  کی 50 ویں برسی کی مناسبت سے اقوام متحدہ میں  منعقدہ ایک فورم کو روانہ کردہ پیغام میں    اس مسئلے کے حل کے لیے    اپنی  تجاویز کو جگہ دی ہے۔

196 کی عرب  ۔ اسرائیل  جنگ  کے بعد  اسرائیل کی جانب سے  دریائے اردن کے مغربی کنارے، مشرقی القدس اور گولان کی پہاڑیوں پر قبضہ جمانے   کی یاد دہانی کرانے والے  گوٹرس  نے واضح کیا ہے کہ اس قبضے کے باعث لاکھوں فلسطینی  اور شامی شہریوں کو اپنے  گھر بار کو ترک کرنا پڑا۔

اس قبضے سے  فلسطینی عوام کو  بھاری   نقصانات پہنچنے  کا ذکر کرنے والے   سیکرٹری جنرل  کا کہنا ہے  کہ  نئی   فلسطینی نسلیں مہاجر کیمپوں میں  مفلسی اور  مستقبل کی   توقعات سے عاری      ماحول میں پرورش پا رہی ہیں۔ جس سے انتقام کی آگ میں  تیزی  پیدا ہوتی جا رہی ہے۔

گوترس نے مزید کہا ہے کہ "اس شدت اور انتقام  کےماحول میں   نہ تو فلسطینی اپنی مملکت کو قائم کر سکتے ہیں  اور  نہ ہی اسرائیل امن و سلامتی کے ماحول کا مالک بن سکتا ہے۔ لہذا    اسرائیل کو   مقبوضہ علاقوں سے انخلاء کرنا ہو گا  تا کہ  شدت کا بھی خاتمہ ہو سکے۔"



متعللقہ خبریں