یمن میں ہیضے کی وبا سے 989 افراد ہلاک
یمن کے 20 اضلاع میں 27 اپریل سے اب تک ہیضے کی بیماری کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 989 تک پہنچ گئی ہے
عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ یمن کے 20 اضلاع میں 27 اپریل سے اب تک ہیضے کی بیماری کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 989 تک پہنچ گئی ہے ۔ یمن میں 1 لاکھ 40 ہزار افراد کے مذکورہ مرض میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہے۔یہ بیماری دارالحکومت صنعاء کے ساتھ حدیدہ، آمران اور حجاج کے صوبوں میں تیزی سے پھیلی ہے۔
یمن میں 2 سال سے زائد عرصے سے جاری جھڑپوں کی وجہ سے ملک میں تقریباً 3 ملین افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔صاف پانی کی عدم دستیابی اور کچرہ نہ اٹھائے جانے کی وجہ سے ہر روز ہیضے کے مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ موجود ہے۔رواں سال ماہ مئی میں یمن میں ہیضے کی وبا پھوٹنے سے 115 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور ساڑھے آٹھ ہزار سے زائد ہسپتال میں زیر علاج تھے جہاں انتظامیہ کو مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے نمٹنے میں شدید مشکلات کا سامنا تھا۔یمن کی وزارت صحت کی جانب سے فراہم کردہ اعدادوشمار میں بتایا گیا تھا کہ 27 اپریل سے لے کر 13 مئی تک ہیضے کے مرض میں مبتلا 115 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ ملک کے ساحلی علاقوں سے خوراک کی درآمدات پر پابندی کے سبب غذائی قلت کا بھی سامنا ہے اور اقوام متحدہ نے وارننگ جاری کی ہے ملک کی دو تہائی آبادی غذائی قلت کا شکار ہے۔
یاد رہے کہ یمن میں حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان 2015 سے جاری جنگ میں اب تک 8ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
متعللقہ خبریں
صدرِ ایران اور اعلی حکام کی ہلاک پر عالمی سربراہان کے تعزیتی پیغامات
صدرپاکستان آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس واقع پر افسوس کا اظہار کیا ہے