امریکی مسلم اداروں نے حکومتی عطیات کو مسترد کر دیا ہے
لاس اینجلس کے جنوبی کیلیفورنیا اسلامک سنٹر حکومت سے سالانہ طور پر ملنے والی امداد کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر تھ
متحدہ امریکہ کے اسلامی تعلیمی ادارے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے "اسلام مخالف پالیسیوں اور بیانات " کی بنا پر 'انتہا پسندی کے خلاف جدوجہد" کے زیر مقصد حکومت کی جانب سے مسلم اسکولوں کو دیے گئے عطیات کو مسترد کر رہے ہیں۔
لاس اینجلس کے جنوبی کیلیفورنیا اسلامک سنٹر حکومت سے سالانہ طور پر ملنے والی امداد کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر تھا۔
اس سے قبل یونیٹی پروڈکشنز اسوسیئشن نے بھی اپنے اعلان میں کہا تھا کہ چار لاکھ ڈالر کی رقم کہ جسے انتہا پسندی اور تشدد کے خلاف پیغامات دینے والی ایک تربیتی فلم کی تیاری کے لیے عطیے میں دیا گیا تھا، کو نئی انتظامیہ کی پالیسیوں کے جواز میں واپس لوٹا دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ سن 2011 میں سابق صدر باراک اوباما کے دور میں امریکی مسلم تربیتی اداروں کو "انتہا پسندی کے خلاف جدوجہد " کرنے کے زیر مقصد عطیات دیے جانے لگے تھے۔
متعللقہ خبریں
صدرِ ایران اور اعلی حکام کی ہلاک پر عالمی سربراہان کے تعزیتی پیغامات
صدرپاکستان آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس واقع پر افسوس کا اظہار کیا ہے