شام فائر بندی معاہدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں
روسی سفیر: ہم آستانہ مذاکرات میں اقوام متحدہ سمیت سعودی عرب، کویت اور قطر کی شمولیت کے بھی متمنی ہیں
روس نے شام میں نافذ العمل ہونے والی فائربندی کے معاملے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھایا ہے۔
فائربندی اور امن کی کوششوں کی حمایت پر مبنی مسودہ قرار داد پر 24 گھنٹوں کے اندر رائے دہی متوقع ہے۔
روسی سفیر ویتلا چُرکن نے سلامتی کونسل کو بتایا ہے کہ مذکورہ معاہدہ انقرہ میں سر انجام پانے والے طویل مذاکرات کے بعد عمل میں آیا ہے۔
آستانہ میں منعقد کیے جانے کا منصوبہ ہونے والے مذاکرات میں اقوام متحدہ کے بھی شریک ہونے کی اپیل کرنے والے چُر کن نے بتایا کہ یہ مذاکرات جنیوا مذاکرات کا ایک متبادل نہیں ہوں گے اور ان میں کامیابی حاصل کرنے کی صورت میں انہیں دوباہ جنیوا میں جاری رکھا جائیگا۔
سعودی عرب، قطر اور کویت کی طرح کے ملکوں کے بھی اس سلسلے میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کرنے والے چُرکن کا کہنا تھا کہ آستانہ اجلاس کی تیاری کے عمل میں مصر بھی شریک ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم 20 جنوری کو ٹرمپ کے صدارتی منصب پر فائز ہونے کے بعد امریکہ کی بھی شمولیت کے متمنی ہیں۔
.