کوئی بتائے ہمارا قصور کیا ہے؟ 385 ملین بچے پسماندگی کی دلدل میں

عالمی بینک گروپ اور  اقوام متحدہ کے ادارہ برائے امداد  طفل  یونیسف  نے اپنی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ   اس وقت ترقی پذیر ممالک میں ہر پانچویں بچے  میں سے ایک  انتہائی  پسماندہ زندگی بسر کر رہا ہے

582584
کوئی بتائے ہمارا قصور کیا ہے؟ 385 ملین بچے پسماندگی کی دلدل میں

عالمی بینک گروپ اور  اقوام متحدہ کے ادارہ برائے امداد  طفل  یونیسف  نے اپنی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ   اس وقت ترقی پذیر ممالک میں ہر پانچویں بچے  میں سے ایک  انتہائی  پسماندہ زندگی بسر کر رہا ہے۔

 رپورٹ کےمطابق ، ترقی پذیر ممالک  میں  بچوں   کی تعداد کا 19٫ فیصد یومیہ 1٫90 ڈالر یا اس سے بھی کم آمدنی   کے حامل خاندان کا فرد ہے  جبکہ  دنیا میں اس وقت  تقریباً 385 ملین  بچے انتہائی پسماندگی کی زندگی  گزار رہے ہیں جن کا 50 فیصد افریقی ممالک  اور 36 فیصد جنوبی ایشیائی ممالک  میں بستا ہے ۔



متعللقہ خبریں