نیو یارک بلدیہ نے اسلامو فوبیا کے خلاف ایک مہم کا آغاز کیا ہے
تقریباً 5 لاکھ مسلمانوں کے مقیم ہونے والے نیو یارک میں 11 ستمبر سن 2011 کے حملوں کے بعد سے ابتک مسلمان طبقوں کے خلاف سر زد کردہ نفرت انگیز جرائم میں سرعت سے اضافہ ہو رہا ہے
امریکی شہر نیو یارک کی انتظامیہ نے اسلامو فوبیا کے خلاف سوشل میڈیا میں جدوجہد شروع کی ہے۔
تقریباً 5 لاکھ مسلمانوں کے مقیم ہونے والے نیو یارک میں 11 ستمبر سن 2011 کے حملوں کے بعد سے ابتک مسلمان طبقوں کے خلاف سر زد کردہ نفرت انگیز جرائم میں سرعت سے اضافہ ہو رہا ہے تو بلدیہ میئر بل دی بلاسیو کی انتظامیہ نے اسلامو فوبیا کے خلاف ایک مہم شروع کی ہے۔
میئر نے اپنا عہدہ سنبھالتے ہی نیو یارک محکمہ پولیس میں مسلمان باشندوں کا جائزہ لینے والے یونٹ کو بند کر دیا تھا اور مسلمانوں کے مذہبی تہواروں کے موقع پر اسکولوں میں سرکاری طور پر چھٹیوں کا اعلان کیا تھا۔ ا ب انہوں نے سوشل میڈیا پر پر تشدد واقعات کا سد باب کرنے کے لیے ایک مہم شروع کی ہے۔
اس مہم کے دائرہ کار میں عوام کو اسلام مخالف تفریق بازی اور ثقافتی حساسیت کے معاملات پر معلومات فراہم کی جائینگی۔
مئیر بلاسیو کا کہنا ہے کہ "اسوقت نیو یارک کے مکینوں کو نفرت اور شدت آمیز واقعات کے خلاف رد عمل ظاہر کرنے کی ہمیشہ سے کہیں زیادہ ضرورت ہے، میں چاہتا ہوں کہ نیو یارک میں ہر کس ایک دوسرے کی عزت و احترام کرے۔ عیسائی، مسلمان، یہودی، سکھ، ہندو، ایتھئسٹ وغیرہ بطور انسان سب ایک جیسے ہیں۔"