2015 میں مہاجرین کی تعداد پانچ میلین تک پہنچ گئی
اپنے گھروں کو تر ک کرنے پر مجبور کیے جانے والے انسانوں کی تعداد65٫3 میلین تک پہنچ گئی ہے ۔
اقوام متحدہ کے کمیشن برائے مہاجرین نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ سال پانچ میلین سے زائد انسانوں نے اپنے گھربار ترک کیےہیں اور اپنے گھروں کو تر ک کرنے پر مجبور کیے جانے والے انسانوں کی تعداد65٫3 میلین تک پہنچ گئی ہے ۔
کمیشن نے مہاجرین کے عالمی یوم کی مناسبت سے جاری رپورٹ میں بتایا ہے کہ جنگوں ،جھڑپوں ،مظالم ،تشدد اور انسانی حقوق کی پامالی کیوجہ سے 2015 میں دنیا بھر میں اپنے گھروں کو ترک کرنے پر مجبور کیے جانے والے افراد کی تعداد ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی تھی ۔ 2015 میں گھر بار ترک کرنے والے افراد کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 5٫8 میلین اضافہ ہوا ہے جن میں سے نصف تعداد بچوں کی ہے ۔ 65 میلین مہاجرین میں سے 40٫8 میلین نے ملک کے اندر ،21٫3 میلین نے بیرون ملک اور 3٫2 میلین افراد نے ترقی پذیر ممالک میں پناہ کا حق دینے کی درخواست کی ہے ۔54 فیصد مہاجرین کا تعلق شام ،عراق ،افغانستان اور صومالیہ سے ہے ۔2011 سے لیکر ابتک 4٫9 میلین شامی اپنے گھر بار ترک کرنے پر مجبور ہوئے ہیں جن میں سے 2٫7 میلین نے ہمسایہ ممالک میں پناہ لی ہے ۔
رپورٹ میں 2015 میں یورپ پہنچنے والے مہاجرین کے لیے اپنے دروازے بند کرنے کی وجہ سے یورپ پر تنقید کی گئی ہے اور یہ واضح کیا گیا ہے کہ 4٫2 میلین مہاجرین کا بوجھ زیادہ تر ترقی پذیر ممالک اٹھا رہے ہیں ۔ ترکی میں پناہ لینے والے مہاجرین کی تعداد سب سے زیادہ ہے ۔
متعللقہ خبریں
صدرِ ایران اور اعلی حکام کی ہلاک پر عالمی سربراہان کے تعزیتی پیغامات
صدرپاکستان آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس واقع پر افسوس کا اظہار کیا ہے