ڈّونڈ ٹرمپ نے اورلانڈّو کے مذموم حملے کو اپنی انتخابی مہم کا آلہ کار بنا ڈالا

بعض    نشریاتی      عناصر   نے   ٹرمپ کے اس   قسم کے بیان کو  حملے کے بعد "موقع سے فائدہ اٹھائے جانے " کے طور پر بیان کیا ہے

509721
ڈّونڈ ٹرمپ نے اورلانڈّو کے مذموم حملے کو اپنی انتخابی مہم کا آلہ کار بنا ڈالا

متحدہ امریکہ    اپنی تاریخ کے  خونی ترین       مسلح حملے   کے  افسوس  سے  دو چار ہے تو   ڈونلڈ ٹرمپ   ووٹ   حاصل کر نے کی دوڑ  میں  مست   ہیں۔

ماہ نومبر میں  صدارتی انتخابات   کے لیے  نامزدگی  کی خاطر     انتخابی مہم چلانے والے     ٹرمپ  نے   مذکورہ  حملے    کو مسلمان  مخالف         بیانات سے    وابستہ  کرتے ہوئے کہا کہ"  مسلمانوں  کا   ہمارے  ملک  میں  داخلہ بند کیا جائے"     پر مبنی میرے  بیان      پر رد عمل کا مظاہرہ کیا گیا تھا ، دیکھیں   میں   اپنے  اس  بیان  میں  کس قدر حق بجانب تھا۔

ٹرمپ نے    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ  کے ذریعے اپنے پیغام  میں  کہا ہے کہ    " صدر اوباما      کیا  انتہا پسند    اسلامی     دہشت گردوں  کا   ذکر کریں  گے؟  اگر نہیں کر سکتے تو پھر  وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں۔"

انہوں نے  اورلانڈو میں   پیش آنے والے واقع کے محض ایک ابتدا ہونے    کا دعوی   کرتے ہوئے  مسلم  لوگوں   کے   ملک میں داخلے پر پابندی  عائد  کیے جانے کی تجویز کو ایک   بارف پھر دہرایا۔

ٹرمپ کے اس پیغام پر  امریکی پریس نے رد عمل کا مظاہرہ کیا  ہے،   بعض    نشریاتی      عناصر   نے   ٹرمپ کے اس   قسم کے بیان کو  حملے کے بعد "موقع سے فائدہ اٹھائے جانے " کے طور پر بیان کیا ہے۔

ہفنگٹن پوسٹ نے   لکھا ہے کہ  نامور   تاجر  کا اس قسم  کے مذموم حملے کے بعد  اپنے لیے تعریفی     بیانات جاری کرنا  ایک " نازیبا"  حرکت ہے۔



متعللقہ خبریں