امریکی صدر کا دورہ ویت نام اور جاپان
ویت نام کی جنگ کے ختم ہونے کے بعد 41 برس گزرنے کے باوجود دونوں ملکوں کے تعلقات میں پیش رفت نہیں ہو سکی
امریکی صدر باراک اوباما ویت نام اور جاپان پر مشتمل دوروں پر تشریف لے گئے ہیں جو کہ ایک ہفتے تک محیط ہوں گے۔
اوباما ا ولین طور پر ویت نام پہنچے ہیں ، تین روزہ اس دورے میں ایجنڈے کا مرکزی موضوع امریکہ کی اس ملک پر اسلحہ کی پابندی کا مستقبل اور دونوں ملکوں کے باہمی تجارتی تعلقات پر مبنی ہو گا۔
ویت نام کی جنگ کے ختم ہونے کے بعد 41 برس گزرنے کے باوجود دونوں ملکوں کے تعلقات میں پیش رفت نہیں ہو سکی۔
امریکی صدر ویت نام کے بعد جاپان تشریف لے جائیں گے۔
جہاں پر وہ 27 مئی کو ٹوکیو میں منعقد ہونے والے جی۔ 7 سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
یہ سن 1945 میں ایٹم بم پھینکے جانے کے بعد کسی امریکی صدر کا جاپان کا پہلا دورہ ہو گا۔
اوباما نےاس سے قبل ہیرو شیما پر ایٹم بم پھینکے جانے کی بنا پر اس ملک سے معافی نہ مانگنے کا اعلان کیا تھا۔
ان دوروں میں امریکا مذکورہ ملکوں کی حکومتوں اور عوام کے درمیان سفارتی، اقتصادی اور سلامتی تعاون کو فروغ دینے کی کوشش کرے گا۔
متعللقہ خبریں
صدرِ ایران اور اعلی حکام کی ہلاک پر عالمی سربراہان کے تعزیتی پیغامات
صدرپاکستان آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس واقع پر افسوس کا اظہار کیا ہے