میانمار کی حکومت کو عالمی برادری کا رکن بننے کے لیےپہلے اراکان کے مسلمانوں کے مسئلے کو حل کرنا چاہئ
اسلامی تعاون تنظیم کے میانمار کے خصوصی نمائندےحمید البار نے اپنے ملک کے اسلام دشمنی پر مبنی موقف کیوجہ سے تنقید کی ہے ۔
اسلامی تعاون تنظیم کے میانمار کے خصوصی نمائندےحمید البار نے اپنے ملک کے اسلام دشمنی پر مبنی موقف کیوجہ سے تنقید کی ہے ۔
ملائی میل ان لائن کی خبر میں بتایا گیا ہے کہ البار نے میانمار کی نئی حکومت کیطرف سے صوبہ آراکان میں مقیم مسلمان اقلیت کیخلاف اپنائی جانے والے نسل پرستی کی پالیسی کو ختم کرنے اور قومی مصالحت کرنے کی اپیل کی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ انھیں اسلامی تعاون تنظیم کا خصوصی نمائندہ تعینات کرتے ہوئے تنظیم نے میانمار میں منظم طریقے سے پھیلائی جانے والی اسلام دشمنی کے بارے میں اپنی حساسیت کا کھل کرا ظہار کیا ہے ۔ اس ملک میں بسنے والے اراکان کے مسلمانوں کی معاشرے کیساتھ یکسانیت پیدا کروانے کی ضرورت ہے ۔ میانمار کی حکومت کو عالمی برادری کا رکن بننے کے لیے پہلے اراکان کے مسلمانوں کے مسئلے کو حل کرنا چاہئیے ۔
متعللقہ خبریں
دنیا بھر میں اسرائیل کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری
ہالینڈ میں زیادہ تر خواتین پر مشتمل ایک گروپ نے فلسطینی ماؤں کی حمایت میں مظاہرہ کیا